Jun ۲۸, ۲۰۲۴ ۱۷:۲۸ Asia/Tehran
  • پاکستانی اور امریکی ایوان نمائندگان آمنے سامنے

پاکستان کی قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کی قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف شائستہ پرویز ملک کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی اورامریکی قرارداد کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت گردانتے ہوئے کہا گیا کہ امریکی قرارداد پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل سے مکمل طور پر لاعلمی کا مظہر ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان، امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر تشویش کا اظہار کرتا ہے، ایوان فروری 2024 کے انتخابات میں پاکستانیوں کے ووٹ کے استعمال کے بارے میں ریمارکس پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں ہے، پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے جو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوان، امریکا کے ساتھ برابری کی سطح پر باہمی تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے اور مستقبل میں امریکی ایوان نمائندگان سے مثبت کردار کی توقع رکھتا ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے قرارداد پیش کیے جانے کے دوران شدید احتجاج کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں، اپوزیشن ارکان نے ایوان میں سائفر، سائفر کے نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ 26 جون کو امریکا کے ایوان نمائندگان نے 8 فروری 2024 کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں ووٹنگ کے بعد ہیر پھیر کے دعوؤں کی غیر جانبدار تحقیقات کے حق میں قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کرتے ہوئے جنوبی ایشیا کے ملک کے جمہوری عمل میں عوام کی شمولیت پر زور دیا تھا۔

انتخابات میں دھاندلی کا معاملہ سب سے زیادہ قوت کے ساتھ سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اٹھایا گیا جس کے رہنماؤں کو اپنا انتخابی نشان ’بلا‘ چھن جانے کے باعث عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے شرکت کرنی پڑی جبکہ قانونی جنگ کے بعد الیکشن اتھارٹی کی جانب سے پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو غلط قرار دیا گیا۔

ٹیگس