Jul ۲۷, ۲۰۲۴ ۱۱:۳۳ Asia/Tehran

حکومت پاکستان اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کرنے پر اتفاق ہو گيا ہے اور جماعت اسلامی کی قیادت حکومت کی تین رکنی کمیٹی سے مذاکرات کرے گی۔

سحرنیوز/پاکستان: حکومتی کمیٹی میں وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، طارق فضل چوہدری اور امیر مقام شامل ہیں۔
جماعت اسلامی نے بجلی کے بلوں میں بےتحاشا اضافے کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت کی جانب سے اسلام آباد کو سیل کیے جانے کے بعد جماعت اسلامی نے دھرنے کو لیاقت باغ راولپنڈی منتقل کرنے کا اعلان کیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ، عوام سے اور ہمارے بجلی کے بلوں سے ٹیکس ہٹاؤ، بجلی کے بلوں میں چھتیس قسم کے ٹیکس لگا کر بھیج دیتے ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنا ایک ماہ چلے یا اس سے بھی زیادہ ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز اسی فیصد وہ کمپنیاں ہیں جو پاکستانیوں کی ملکیت ہیں، ایک آئی پی پی ایسی ہے جس کا ایک یونٹ ساڑھے سات سو روپے کا پڑتا ہے، ایک آئی پی پی کو اٹھائیس ارب روپے کی سال میں ادائیگی ہوئی، اس نے ایک بھی یونٹ بجلی نہیں بنائی، ہم یہ پیسے کیوں ادا کریں، ہم نہیں کریں گے، حکومت بتائے کونسی مجبوریاں ہیں جو آئی پی پیز سے بات نہیں کرتے، کئی آئی پی پیز نےاپنی لاگت سے دس گُنا زیادہ ہم سے نچوڑ لیا، اب بہت ساری آئی پی پیز کو بند کرنا پڑے گا۔

ٹیگس