پارا چنار محاصرے کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاجی دھرنے شروع
پارا چنار میں پُرتشدد واقعات کے خلاف پاکستان کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ جاری رہے۔
سحر نیوز/ پاکستان:مجلسِ وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پاکستان بھر میں احتجاجی دھرنوں کا آغاز ہوگیا ہے، یہ احتجاجی دھرنے پارا چنار میں جاری احتجاجی دھرنے سے منسلک ہیں جب تک پارا چنار میں جاری احتجاجی دھرنے کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے تب تک کراچی اور لاہور سمیت پاکستان کے دیگرشہروں میں احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے سانحہ پارہ چنار کے خلاف احتجاجی دھرنے میں کارکنوں سمیت خواتین اور شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہے۔ جبکہ پاکستان کے صوبۂ سندھ اور کراچی ڈویژن کی جانب سے نمائش چورنگی پر پُرامن احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
احتجاجی دھرنے میں بزرگ عالم دین خطیب اہل بیت علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن سمیت دیگر علمائے کِرام و مؤمنین و مومنات کی بڑی تعداد سخت سردی کے موسم کے باوجود شریک ہیں۔
مظاہرین نے پارا چنار میں پرتشدد واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع کی مذمت کی اور حکومت سے پارا چنار روڈ کھولنے کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے پارا چنار میں ادویات، کھانے پینے کی اشیاء کی قلت اور امن و امان کے قیام میں حکومت کی ناکامی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود پارا چنار کے راستے بند ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ امن و امان کے قیام میں وفاقی و صوبائی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے پارا چنار کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے، پارا چنار میں لوگ کھانے پینے کی اشیا کی قلت اور ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے جان کی بازی ہار رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو پارا چنار پیشاور روڈ پر چند گاڑیوں پر دہشتگردوں کے حملے میں دسیوں افراد شہید و زخمی ہوگئے تھے۔