Mar ۱۲, ۲۰۲۵ ۲۰:۳۶ Asia/Tehran
  • پاکستانی آرکیٹیکٹ نے فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیلی ایوارڈ ٹھکرا دیا

پاکستانی آرکیٹیکٹ یاسمین لاری نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی این جی او وولف فاؤنڈیشن کا ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا۔

سحرنیوز/پاکستان:  پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستانی آرکیٹیکٹ یاسمین لاری نے اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاج اور  فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل کی وولف فاؤنڈیشن کی جانب سے دیا جانے والا ایوارڈ اور ایک لاکھ ڈالر کی انعامی رقم لینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یاسمین لاری کا کہنا تھا کہ انہیں اس ایوارڈ کے بارے میں معلوم نہیں تھا اور نہ ہی انھوں نے کبھی اس ایوارڈ کے لیے اپلائی کیا تھا۔ چند روز قبل وولف فاؤنڈیشن نے ای میل کے ذریعے ایوارڈ اور ایک لاکھ ڈالر کی انعامی رقم کا بتایا جسے انھوں نے ٹھکرا دیا۔ یاسمین لاری نے ایک خط کے ذریعے اسرائیلی این جی او وولف فاؤنڈیشن کو آگاہ بھی کردیا ہے ۔ انہوں  نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ غزہ میں جاری نسل کشی کے سبب وہ یہ ایوارڈ اور انعامی قبول نہیں کریں گی۔ میری لیے ہر طرح کا تشدد ناقابل قبول ہے جبکہ اس وقت بے گھر افراد کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ یاسمین لاری کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینوں کے خلاف اسرائیلی مظالم پر خاموش ہیں لیکن جتنا کرنے کی سکت ہے اتنا ضرور کریں گے۔

یاد رہے کہ یاسمین لاری 1964 سے پاکستان میں آرکیٹیکچر کے شعبے میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں، اس عرصے کے دوران انہوں نے پاکستان میں حکومتی، تجارتی اور معاشی اداروں کیلئے کئی عمارتیں ڈیزائن کی تھیں، اس وقت وہ کم قیمت، زیرو کاربن اور زیرو ویسٹ ماحول دوست تعمیرات کیلئے کام کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ یاسمین لاری سنہ 2023 میں برطانیہ کے رائل انسٹیٹیوٹ آف برٹش آرکیٹیکٹس (ریبا) کی جانب سے  ماحول دوست تعمیرات کے اعتراف میں رائل گولڈ میڈل حاصل کر چکی ہیں۔ اب انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ کے باشندوں پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ مظالم کےخلاف احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل کی وولف فاؤنڈیشن کا ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کے اس اقدام کو عالمی سطح پر بہت سراہا جا رہا ہے خاص کر انسانی حقوق کے لئے سرگرم عالمی تنظیمیں اس اقدام کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھ رہی ہیں۔ 

ٹیگس