Aug ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۰:۵۱ Asia/Tehran
  • پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کے ٹریک پر دھماکہ، 5 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں: پاکستان ریلوے

وزارت ریلوے: ریلوے اور سکیورٹی اداروں کی ٹیمیں موقعے پر پہنچ گئیں، امدادی کارروائیاں جاری

 پاکستان ریلویز کے مطابق کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کے ٹریک پر اتوار کو سپیزنڈ سٹیشن کے قریب آئی ای ڈی ڈیوائس سے دھماکہ کیا گیا، جس سے پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔

وزارت ریلوے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریلوے اور سکیورٹی اداروں کی ٹیمیں موقعے پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

جعفر ایکسپریس کے تمام مسافر محفوظ ہیں۔ سکیورٹی صورت حال کے پیشِ نظر ریلوے انتظامیہ مسافروں کو کوئٹہ واپس لائے گی اور سکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد کوئٹہ سے ٹرین آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔

اس سے قبل مقامی پولیس نے بتایا تھا کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی ٹرین جعفر ایکسپریس کے ٹریک پر اتوار کو ہونے والے دھماکے سے ٹرین کی چھ بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سپیزنڈ کے قریب ریلوے ٹریک پر اتوار کو اس وقت دھماکہ ہوا جب جعفر ایکسپریس ٹریک سے گزر رہی تھی۔

سپیزنڈ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کا ایک دور دراز قصبہ اور یونین کونسل ہے۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کے نتیجے میں ٹرین کو نقصان پہنچا ہے مگر جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

رواں برس 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس پر مسلح افراد نے بولان کے علاقے میں حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ ٹرین میں 400 سے زائد افراد سوار تھے جن میں سے بعض کا تعلق افواج پاکستان سے تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

اس حملے میں کم از کم 18 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد جان سے چلے گئے تھے جبکہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 33 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔

اس حملے کے بعد قریباً دو ہفتوں کے لیے جعفر ایکسپریس کی سروس کو معطل کر دیا گیا تھا اور پھر 27 مارچ کو اسے چلانا دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔

ٹیگس