غزہ کا محاصرہ اور اسرائیل کی عیاریاں
رپورٹوں اور خبروں سے دنیا کی خاموشی کے باعث غزہ کی ابتر صورت حال کا پتہ چلتا ہے اور اس طرح کی صورت حال پر فلسطینی گروہوں نے ردعمل ظاہر کیا ہے- اس سلسلے میں حماس اور جہاد اسلامی فلسطین سمیت مختلف فلسطینی گروہوں نے صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ پٹی کا محاصرہ مزید تنگ کئے جانے کے بارے میں خبردار کیا ہے-
غزہ پٹی سن دوہزار چھ سے صیہونی حکومت کےمحاصرے میں ہے - یہ ایسی حالت میں ہے کہ بالخصوص غزہ کے سلسلےمیں صیہونی حکومت کے جرائم پرعالمی برادری کی خاموشی اس بات کا باعث بنی ہے کہ یہ حکومت، غزہ کے حقائق سے رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے موجودہ حالات سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے پوری ڈھٹائی سے سرے سے غزہ کے محاصرے کا ہی انکار کر دے-
اسرائیل کی جانب سے اس علاقے کے محاصرے کی وجہ سے غزہ میں رونما ہونے والے تشویشناک انسانی المیے کے باوجود صیہونی حکومت کے ایک عہدے دار نے دعوی کیا ہے کہ غزہ محاصرے میں نہیں ہے-
صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے سیاسی و سیکورٹی شعبے کے سربراہ عاموس گلعاد نے ایک گمراہ کن بیان میں دعوی کیا ہے کہ غزہ محاصرے میں نہیں ہے اور ہر روز ہزاروں ٹریلر اس علاقے میں داخل ہوتے ہیں-
عاموس گلعاد کا یہ دعوی ایسے عالم میں سامنے آرہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ذمہ دار عناصر نے با رہا قدس کی غاصب حکومت کے ذریعے گذشتہ دس برسوں سے جاری غزہ کے محاصرے کا اعتراف کیا ہے اور عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے رپورٹروں نے بھی اس ظالمانہ پالیسی پر بارہا تنقید کرتے ہوئے اس محاصرے کو ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے-
صیہونی حکومت نے ایک گمراہ کن اقدام کے تحت غزہ کے محاصرے میں نہ ہونے کا ایسی حالت میں دعوی کیا ہے کہ یہ حکومت علاقے کے خراب اور ابتر حالات کا راز فاش ہونے کے خوف سے اقوام متحدہ کے رپورٹروں اور عالمی تحقیقاتی وفود کے اس علاقے کے دورے کی مخالفت کر رہی ہے-
اس کے باوجود فلسطینی علاقوں کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے توسط سے سامنے آنے والی رپورٹوں میں اسرائیل کے ذریعے غزہ کے محاصرے کے باعث پیدا ہونے والی تباہ کن صورت حال پر تشویش ظاہر کی گئی ہے-
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گذشتہ برسوں میں تقریبا پانچ سو فلسطینی غزہ کے محاصرے کے تباہ کن نتائج کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں اور اس اعداد و شمار میں لمحہ بہ لمحہ اضافہ ہو رہا ہے-
غزہ کے لئے روانہ ہونے والے عالمی امدادی کاروانوں کو بھی اسرائیل نے بارہا اپنے حملوں اور جارحیتوں کا نشانہ بنایا ہے اور بین الاقوامی وفود اور امدادی کاروانوں کو غزہ تک پہنچنے میں اسرائیلی فوی رکاوٹ ڈالتے رہے ہیں-
صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی امداد کے لئے جانے والے بین الاقوامی بحری جہازوں اور کشتیوں کے لئے خطرات میں ایسے عالم میں اضافہ ہو رہا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج نے مئی دوہزار دس میں غزہ کے بحری حدود میں عالمی امدادی قافلے "فریڈم فلوٹیلا" کے ہمراہ غزہ پٹی کے لئے امدادی سامان لے کر جانے والے ترکی کے مرمرہ جہاز پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں اس پر سوار دسیوں ترک شہری ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے-
یہ ایسی حالت میں ہے کہ " غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے روانہ ہونے والے بحری جہازوں کے قافلے سمیت غزہ کے لئے روانہ ہونے والے امدادی کاروانوں کے خلاف صیہونی حکومت کے خطرات اب بھی برقرار ہیں اور یہ حکومت ، جہازوں اور کشتیوں کو روکنے کے ساتھ ہی مختلف طریقوں سے عالمی امداد غزہ تک پہنچنے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے-
اس صورت حال نے دنیا کو صیہونی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے پرعزم کر دیا ہے اور یہ موضوع حالیہ برسوں میں فلسطینی عوام کی حمایت میں عالمی تحریک شروع ہونے پر منتج ہوا ہے-
غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم ایسے ہیں کہ یہ حکومت اب عوام کو دھوکے میں رکھتے ہوئے غزہ میں اپنے جرائم پر پردہ نہیں ڈال سکتی-
ان حالات میں عالمی برادری کو چاہئے کہ صیہونی حکومت کے مقابلے میں اپنی لچکدار پالیسیوں کو ترک کر کے، قدس کی غاصب حکومت کو غزہ میں جرائم جاری رکھنے کا اس سے زیادہ موقع نہ دے اور اس طرح اس ٹریجڈی کو ختم کرے جو اس نے غزہ میں رقم کی ہے-