امام خمینی اور فرانس کے شہر نوفل لوشاتو کی یادیں - حزب اللہ
تلخیص: آر اے نقوی
نوفل لوشاتو کے دنوں میں جو نئی اصطلاح مختلف محفلوں میں نقل ہوتی تھی وہ حزب اللہ کی اصطلاح تھی۔ دنیا کے معروف اور معتبر صحافی اور اخباری نمائندے جنہوں نے مختلف ممالک کے صدور وزیر اعظم یا اعلی حکام سے ملاقاتیں کی ہوئی تھیں وہ جب نوفل لوشاتو میں ایک اسلامی قائد سے انٹرویو کے لئے آتے اور یہاں کے پر خلوص اور سادہ ماحول کو دیکھتے اور یہاں موجود افراد سے جو " حزب اللہی " کے نام سے مشہور تھے، ملتے تو یہ سب کچھ ان کے لئے نہایت دلچسپی کا باعث ہوتا یہاں تک کہ ایک اطالوی صحافی نے امام خمینی سے سوال کیا کہ حزب اللہی کیا ہوتا ہے؟ کیا آپ مجھے کچھ تفصیل سے بتاسکتے ہیں؟
امام خمینی نے جواب دیا: ہر وہ شخص جو اسلامی قوانین اور تعلیمات پر ایمان رکھتا ہے اور اس کی پیروی کرتا ہے وہ حزب اللہ کا رکن ہے ۔ اس تنظیم اور جماعت کی راہ و روش کو قرآن اور اسلام متعین کرتا ہے۔ اس کے بعد مزيد فرمایا: اسلام میں حکومت اور اقتدار فخر و امتیاز نہیں تاکہ وہ اس طریقے سے اپنے ذاتی مفاد کےلئے قوم کے حقوق کو پامال کرے بلکہ یہ ایک الہی فریضہ ہے اور بھاری ذمہ داری ہے جسے حاکم کوانجام دینا ہے ۔ اسلام نے حاکم اور عوام کے لئے حقوق اور ذمہ داریوں کا تعین کیا ہے ۔ ملت کا ہر فرد مسلمانوں کے حاکم پر تنقید اور اس پر عدم اعتماد کرسکتا ہے اور حاکم عوام کے سامنے جوابدہ ہوتا ہے دوسری صورت میں اگر اس نے اسلامی فرائض کے خلاف عمل کیا تو وہ خودبخود اقتدار سے معزول ہوجائیگا۔