Mar ۲۲, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۸ Asia/Tehran
  • حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کی شہادت

۱۹۶۷ میں عرب ممالک اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان جنگ میں عرب ممالک کو ہونے والی شکست کے بعد شیخ احمد یاسین تعلیم چھوڑ کر غزہ پٹی واپس آگئے اور وہاں مسجدوں میں تقریریں کرنا شروع کیں اور فلسطینی عوام کو مزاحمت کی دعوت دینا شروع کی

سن ۲۰۰۴ کو فلسطین کے عظیم رہنما شیخ احمد یاسین کو غاصب صیہونی حکومت نے دہشتگردانہ کارروائی میں شہید کردیا۔

شیخ احمد یاسین جون ۱۹۳۶ کو فلسطین میں پیدا ہوئے۔ ۱۹۴۸ کو صیہونی جارحیت کے نتیجے میں آپ نے فلسطین میں اپنے گھر بار چھوڑ کر غزہ پٹی میں سکونت اختیار کرلی۔ آپ نے غزہ میں تعلیم حاصل کرنا شروع کی لیکن ایک حادثے میں آپ کی ریڑھ کی ہڈی متاثر ہوئی جس کے بعد آپ چلنے پھرنے سے محروم ہوگئے۔ لیکن آپ نے تعلیم کو جاری رکھا اور مصر کی عین شمس یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم کے لئے چلے گئے۔

 

شیخ احمد یاسین کو ان کی تقریروں اور مصر کی اخوان المسلیمن سے وابستگی کی وجہ سے پولیس مدتوں آپ کے پیچھے لگی رہی اور کافی عرصہ تک انہیں قید میں بھی رکھا گیا۔

۱۹۶۷ میں عرب ممالک اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان جنگ میں عرب ممالک کو ہونے والی شکست کے بعد شیخ احمد یاسین تعلیم چھوڑ کر غزہ پٹی واپس آگئے اور وہاں مسجدوں میں تقریریں کرنا شروع کیں اور فلسطینی عوام کو مزاحمت کی دعوت دینا شروع کی۔

آپ نے ثقافتی اور اجتماعی کاموں نیز صیہونی جیلوں میں قید اسیروں اور شہداء کے اہل خانہ کی امداد کے لئے غزہ اسلامک ٹرسٹ قائم کی۔

 

 

آپ کی انہی سرگرمیوں کی وجہ سے صیہونی حکومت نے آپ کو تیرہ سال کے لئے قید میں ڈال دیا لیکن تین سال بعد ہی اسیروں کے تبادلے میں آپ کو رہا کردیا گیا۔ آپ نے آزاد ہونے کے بعد اپنی سرگرمیوں کو مزید تیز کردیا اور اپنے چند قریبی ساتھیوں کے ساتھ مل کر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی بنیاد رکھی۔

زندان، قید، دھمکیاں، قریبی ساتھیوں کی ٹارگٹ کلنگ بھی ان کے عزم و ارادے کو متزلزل نہیں کرسکی اور بالآکر بائیس مارچ ۲۰۰۴ کو نماز صبح ادا کر کے مسجد سے باہر نکل رہے تھے کہ صیہونی ہیلی کاپٹر نے تین میزائیل داغے جس کے نتیجے میں آپ کی شہادت واقع ہوئی۔

 

 

 

 

ٹیگس