Jun ۰۸, ۲۰۲۴ ۱۶:۱۸ Asia/Tehran
  • کیا ذیابیطس میں مبتلا افراد آم کا استعمال کر سکتے ہیں؟

موسمِ گرما کی آمد کے ساتھ ہی ہم میں سے اکثر افراد کو بس اس بات کا انتظار رہتا ہے کہ میٹھے اور رسیلے آم کب بازار میں دستیاب ہوں گے۔

سحرنیوز/سائنس اور ٹکنالوجی: آم نہ صرف اپنے میٹھے ذائقے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں بلکہ یہ غذائیت سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔ چونکہ آم میں قدرتی طور پر شوگر کی مقدار خاصی زیادہ ہوتی ہے اس لیے یہ انسانی جسم میں داخل ہوتے ہی شوگر کی سطح کو بڑھا دیتا ہے۔
لہذا طبی ماہرین کی جانب سے ذیابیطس اور بلڈ شوگر کے مریضوں کو بعض اوقات اِس پھل کو کھانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
اب اہم سوالات یہ ہیں کہ کیا آم واقعی ذیابیطس میں اضافے کا باعث بنتا ہے؟ ذیابیطس کے شکار افراد کو آم کھانے سے کب پرہیز کرنا چاہیے اور کب وہ اس سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں؟
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آم میں جو شکر موجود ہوتی ہے وہ فرکٹوز کی شکل میں ہوتی ہے، تاہم یہاں یہ بات اہم ہے کہ اس کا استعمال بھی محدود مقدار میں ہونا چاہیے۔
اس کے علاوہ آم میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس میں فائبر اور پوٹاشیم ہوتا ہے جو ہاضمے کے عمل میں مدد دیتا ہے اور یہ دونوں اجزا بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
فائبر خون میں آم سے شکر کے جذب ہونے کی رفتار کو سست کر دیتا ہے اور یہ جسم کے لیے کاربوہائیڈریٹس کے بہاؤ کو منظم کرنے اور خون میں شکر کی سطح کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
آم کا گلائسیمک انڈیکس یکساں ہوتا ہے، لہٰذا اگر آم کو صحیح مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ فائدہ مند ہوتا ہے۔
کم گلائسیمک انڈیکس والی غذائیں معمول کے مقابلے میں آہستہ آہستہ ہضم اور جسم میں جذب ہوتی ہیں، جس کے نتیجے میں اچانک اضافے کے بجائے بلڈ شوگر کی سطح میں بتدریج اضافہ ہوتا ہے۔

ٹیگس