’اقرا ‘بین الاقوامی قرآنی مقابلے کے قوانین و ضوابط
گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی ماہ مبارک رمضان میں قرآنی ماحول سازی کے مقصد سے سحر اردو ٹی وی پر حُسن قرائت کا مقابلہ منعقد کیا جا رہا ہے کہ جس میں شریک ہونے والے قاریان کرام تحقیقی (مجلسی) قرائت کے میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کریں گے۔ اس مقابلے میں اساتذہ طے شدہ قوانین و ضوابط اور معیارات پر قاریان کرام کی تلاوت کو پرکھتے ہیں۔
’اقرا ‘بین الاقوامی قرآنی مقابلے کے قواعد و ضوابط
(سنہ ۱۴۴۳ ہجری)
اس مقابلے میں شریک قاریان کرام کی تلاوتوں کا جائزہ لینے اور انہیں معیار پر پرکھنے کے لئے دنیا کے مختلف گوشوں منجملہ اسلام آباد، تہران، دہلی اور واشنگٹن سے فن قرائت کے ماہرین اور اساتذہ کو دعوت دی گئی ہے جو براہ راست نشر ہونے والے مقابلے کے دوران تلاوتوں کو طے شدہ اور معینہ معیارات پر پرکھیں گے۔
اس مقابلے میں پیش کی جانے والی تلاوتوں کو ایران سے استاد سید مجتبیٰ رضوی صاحب تجوید کے میزان پر، واشنگٹن سے استاد سید صداقت علی صاحب نغمات و الحان کے میزان پر، اسلام آباد سے استاد وجاہت رضا صاحب حُسن الصوت کے میزان پر اور نئی دہلی سے استاد عزادار عباس خان صاحب وقف و ابتدا کے میزان پر پرکھیں گے۔
اس مقابلے میں ہر تلاوت کے لئے مجموعی طور پر ۱۰۰ پوائنٹ مقرر کئے گئے ہیں جو اس طرح سے ہیں:
تجوید: ۳۵ پوائنٹ
نغمات و الحان: ۳۰ پوائنٹ
حُسنِ صوت یا آواز کا حُسن: ۲۰ پوائنٹ
وقف و ابتدا: ۱۵ پوائنٹ
اہم نکتہ: شرکاء کے پوائنٹ برابر ہونے کی صورت میں پہلے تجوید اسکے بعد نغمات و الحان، پھر آواز اور پھر وقف و ابتدا میں ملنے والے پوائنٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
مقابلے کے مراحل
مقابلے کے تین مرحلے ہیں:
ابتدائی مرحلہ، جو ۲۴ شبوں تک جاری رہے گا
سیمی فائنل، جو ۵ شبوں تک جاری رہے گا
فائنل، جو آخری شب منعقد ہوگا
ابتدائی مرحلہ
ہر شب تین قاریان کرام تلاوت کریں گے اور انکے درمیان حُسن قرائت کا مقابلہ ہوگا اور قرائت کے لئے ماہرین نے روایت حفص از عاصم (حفص عن العاصم) کو چنا ہے۔
مقابلے سے ایک روز قبل قراء کرام سے رابطہ کر کے انہیں قرعہ اندازی میں نکلنے والی آیات سے آگاہ کر دیا جائے گا تاکہ وہ مقابلے کے لئے بقدر کافی آمادگی حاصل کر سکیں۔
سیمی فائنل
یہ مرحلہ پانچ شبوں تک جاری رہے گا جس میں ابتدائی مرحلے میں سب سے زیادہ پوائنٹ حاصل کرنے والے (15) افراد کے مابین مقابلہ ہوگا اور ان میں سے (3) افراد کو فائنل اور آخری مرحلے کے لئے چنا جائے گا۔
فائنل اور آخری مرحلہ
اس مرحلے میں جو ماہ رمضان کی آخری یا عید کی شب منعقد ہوگا اس میں سیمی فائنل سے منتخب ہو کر پانچ قراء کرام شریک ہوں گے اور حُسن قرائت کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوشش کریں گے۔
تجوید کے قواعد و ضوابط
یہ حصہ دو موضوعات میں تقسیم ہوتا ہے:
۱۔ احکام تلاوت جس کے(۲۸) پوائنٹ ہیں
۲۔ فصاحت قرائت و تجوید، اسکے لئے (۷) پوائنٹ رکھے گئے ہیں
تجوید کے اس حصے میں مندرجہ ذیل موارد کے باعث (۳) پوائنٹ کم کئے جائیں گے:
الف:حذف یا اضافہ، حرف کو کسی دوسرے حرف میں بدلنا (مثلا واو کو فاء میں)، کلمہ کی تبدیلی، ایک سے زیادہ کلمات میں تبدیلی (عبارت یا آیت میں تبدیلی)
ب:حرکات میں حذف و اضافہ یا انکی تبدیلی، مثلا مد کو ایک کوتاہ حرکت میں تبدیل کر دیا جائے یا بر عکس وغیرہ
ج:تنوین یا تشدید کو حذف یا اسکا اضافہ کرنا
د:آیت یا عبارت کے کلمہ کے آخری حرف کو ساکن کرتے ہوئے اگلی عبارت یا آیت سے ملانا (وصل بالسکون) یا برعکس ( وقف بالحرکت) یعنی کلمہ کے آخری حرف کو حرکت دیتے ہوئے اس پر وقف کرنا۔ اسی طرح وقف اسکان و ابدال کا خیال نہ رکھنا
چند اہم باتیں:
- اگر قاری تلاوت کرتے ہوئے اپنے اُسی سانس میں اپنی کی ہوئی غلطی کی اصلاح کرلے تو (۱) پوائٹ کم ہوگا، لیکن اگر سانس ٹوٹ جانے کے بعد اگلی سانس میں یہ اصلاح کی جائے تو (۲) پوائٹ اور عدم اصلاح کی صورت میں (۳) پوائنٹ کم کر دئے جائیں گے۔
- اگر قاری طے شدہ مقدار سے ایک آیت کم یا زیادہ پڑھے تو اسکے (۳) پوائنٹ کم کر دئے جائیں گے۔
- اگر قاری کہیں پر کسی اعراب (زیر زبر پیش) میں غلطی کرتا ہے تو اساتذہ (جیوری) ٹیم کے سربراہ کا فرض ہے کہ تلاوت ختم ہونے کے بعد قاری کو اسکی جانب متوجہ کرے۔
درج ذیل موارد میں (۱) پوائنٹ کم کیا جائے گا:
الف: مخارج حروف یا الفاظ کو ایک دوسرے سے ممتاز بنانے والی صفات میں تبدیلی جیسے ’ظ‘ کے تلفظ کو ’ذ‘ میں بدل دیا جائے۔ یا مثلا اس کی صفت کو ’ز‘ کی صفت میں بدل دیا جائے۔ البتہ اگر ناقص مخرج کے ساتھ حرف کی ادائگی کی جائے تو اسکے لئے آدھا پوائٹ (۵/۰) کم کیا جائے گا۔
ب:احکام تجویدی میں سے کسی حکم مثلا اظہار، اخفاء وغیرہ کو نہ کرنے کی صورت میں،البتہ اگر ان کیفیات کو ناقص ادا کیا جائے یا مثلا غنہ یا مد کو کم یا زیادہ کھینچا جائے تو اسکے لئے (۵/۰) کم کیا جائے گا۔
ج: متجاور حروف کو اس انداز میں ادا کرنا جس سے انکی صحیح پہچان نہ ہو پائے مثلا کلمۂ یعملون میں ’ع‘ کو ’م‘ سے ملا دیا جائے، اس پر استاد اپنی صلاحدید پر (۵/۰) سے (۱) پوائنٹ تک کم کر سکتا ہے۔
د: اگر کسی حرف کی ادائگی میں لکنت کا مشاہدہ کیا جاتا ہے تو اسکی مقدار اور شدت کو دیکھتے ہوئے (۱) سے (۲) پوائنٹ تک کم کئے جاتے ہیں اور اگر لکنت کے بعد فوری طور پر اصلاح کر لی جائے تو ایسی صورت میں (ا) پوائنٹ کم کیا جائے گا۔
ہ: اگر قاری بعض حروف کی ادائگی میں پائی جانے والی شدت کو ناقص طور پر انجام دے، اس کے لئے جیوری ٹیم کی صلاحدید کے مطابق (۵/۰)سے (۱) پوائنٹ تک کم کیا جا سکتا ہے۔
فصاحتِ تجوید کے قواعد و ضوابط
یہاں پر فصاحت سے مراد حروف اور انکی حرکتوں (اعراب وغیرہ) کی ادائگی میں روانی، سلاست، فصیح عربی کا لب و لہجہ، عدم تکلف اور تمام حروف کی یکساں طور پر ادائگی ہے۔
اس حصے میں:
- حروف کے رواں تلفظ کے (۳) پوائنٹ
- حرکات کی روانی کے (۳) پوائنٹ
- تلاوت کی رفتار میں اعتدال اور توازن کا (۱) پوائنٹ
درج ذیل موارد میں قاری کے پوائنٹ کم کئے جا سکتے ہیں:
۱:حروف کے تلفظ اور انکی ادائگی میں روانی اور سلاست کا نہ ہونا
۲:حروف اور حرکات کا غیر فصیح ہونا
۳۔حرکات کو کوتاہ یا کھینچ کر ادا کرنا
۴۔حروف کے مخارج، صفات یا انکے احکام کی ادائگی میں تکلف یا سستی برتنا
وقف و ابتدا (۱۵ پوائنٹ)
درج ذیل صورتوں میں پوائنٹ کم کئے جاتے ہیں:
۱۔ وقف، ابتدا اور وصلِ اقبح یا کفران (۳) پوائنٹ کم ہونے کا باعث ہے۔
۲۔ وقف لازم کو عبور کر جانے سے (۵/۱) پوائنٹ کم ہو جاتے ہیں۔
۳۔ ایسا وقف، ابتدا یا وصل جس سے معنیٰ بدل جائیں، (۵/۱) پوائنٹ کم ہوجانے کا سبب بنتا ہے۔
۴۔ تلاوت کے دوران سانس لے لینا۔ اس صورت میں ہر سانس پر (۱) پوائنٹ کم کر دیا جاتا ہے۔
۵۔ معنیٰ بدل دینے والا وقف یا ابتدا اگر آیت کی انتہا پر ہو تو یہ (۱) پوائنٹ کم ہونے کا باعث ہے۔
۶۔ اگر قبیح اور غیر مناسب وقف یا ابتدا معنیٰ میں تبدیلی کا باعث نہ ہو یہ (۱) پوائنٹ کم ہونے کا سبب ہے۔
۷۔وقف اَولیٰ کے مقام سے گرز جانے پر(۵/۰) پوائنٹ کم کیا جائے گا۔
۸۔ آیت کے کسی حصے کی بے سبب تکرار کرنا (۵/۰) پوائنٹ کم ہونے کا باعث ہے۔
۹۔ دوران تلاوت معمولی حد سے زیادہ سانس لینے سے (۵/۰) کم ہو سکتا ہے اور مکمل تلاوت میں حد اکثر (۱) پوائنٹ اسکی خاطرکم کیا جا سکتا ہے۔
حُسنِ صوت یا آواز کا حسن (۲۰ پوائنٹ)
آواز کے ۲۰ پوائنٹ کو درج ذیل طریقوں پر تقسیم کیا گیا ہے:
۱۔ آواز کی ٹون کوالٹی کے (۵) پوائنٹ
۲۔ آواز کی نرمی کے (۵) پوائنٹ
۳۔ آواز کی قوت اور اس کی مضبوطی، (۲) پوائنٹ
۴۔ آواز پر کنٹرول کے (۲) پوائنٹ
۵۔ آواز کےاتار چڑھاؤ اور تحریر (لہرانے) کے (۲) پوائنٹ
۶۔ آواز کی وسعت و مساحت یا آواز کا موٹا یا پتلا ہونا، اس کے لئے (۴) پوائنٹ رکھے گئے ہیں جنہیں اس انداز میں تقسیم کیا گیا ہے:
اگر تلاوت میں دو آکٹیو (octave) ہوں تو مکمل (۴) پوائنٹ دئے جاتے ہیں
اگر تلاوت میں (۵/۱) آکٹیو ہوں تو (۵/۲) دئے جاتے ہیں
اگر (۵/۱) سے کم ہوں تو (۵/۱) پوائنٹ دئے جاتے ہیں
نغمات و الحان (۳۰ پوائنٹ)
اس حصے میں پوائنٹ کو درج ذیل انداز میں تقسیم کیا گیا ہے:
۱۔ نغمات کے مقامات کے صحیح اور مکمل نفاذ پر (۱۰) پوائنٹ
۲۔ آیات کے کلمات اور اسکی موسیقائی عبارتوں کو صحیح لحن اور نغمےدینا، (۴) پوائنٹ
۳۔ آیات کے معانی اور الحان و نغمات میں ہماہنگی (تصویر المعانی)، (۵) پوانٹ
۴۔ تلاوت میں خاص اور مطلوب شائستگی کا ہونا، (۵) پوائنٹ
۵۔ آیات کی عبارتوں اور موسیقی کے مقامات میں مطلوب حد تک تنوع، ۵ پوائنٹ
۶۔ تلاوت کا مطلوب انداز میں اختتام، (۱) پوائنٹ
درج ذیل موارد میں پوائنٹ کم ہو سکتے ہیں:
۱۔ تلاوت کو غیر مطلوب انداز میں شروع کرنے پر (ا) پوائنٹ کم کیا جاتا ہے۔
۲۔ مقام اور نغمے سے نکل جانے کی صورت میں (۱) پوائنٹ کم کیا جاتا ہے۔
۳۔ نغمات اور انکے مقامات کی ادائگی میں تکلف کی صورت میں (۵/۰) پوائنٹ کم کیا جاتا ہے۔
۴۔ موسیقائی عبارتوں کی ادائگی کی رفتار میں عدم توازن (۵/۰) پوائنٹ کم ہونے کا باعث ہے۔
۵۔ صوتی پردوں سے نکلنے اور غیر شائستہ اور قبیح لہراہٹ (تحریر) پر (۵/۰) پوائنٹ کم کیا جاتا ہے۔
آخری نکتہ: سبھی قاریان کرام چاہے وہ قرائت و تجوید کے لحاظ سے کسی بھی سطح پر ہوں، مطمئن ہو کر اس بین الاقوامی مقابلے میں شرکت کر کے اپنی توانائیوں کو آزما سکتے ہیں۔ یقیناً اس قسم کے مقابلوں میں شرکت قاریان کرام کی مزید کامیابی کی جانب ایک اہم قدم ہو سکتی ہے۔
یہ بھی دیکھئے: