دعائے عرفہ اور رہبر انقلاب اسلامی کی نصیحت !
رہبرانقلاب اسلامی، آیۃ اللہ خامنہ ای نے عرفہ کے دن کی مناسبت سے جوانوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ميں جوانوں كو يہ نصيحت كرتا ہوں كہ اس دعا كے ترجمہ ميں غور كريں۔
دعائے عرفہ - عربی متن + آڈیو اردو ترجمہ
يہ دعائيں بالخصوص دعائے عرفہ اور دعائے ابو حمزہ ثمالي اسلامي تعليمات سے بهري ہيں۔ان ميں موجود معاني و مفاہيم كو ديكهيں انسان كي آنكهيں كهول كر ركھ ديتے ہيں۔ خدا كی مدد،اس كي توفيق ، اس كي عنايت ان سب چيزوں كو دعاؤں ميں تلاش كيا جا سكتا ہے لہذا ان دعاؤں كي قدر و منزلت پہچانيں۔
آج عرفہ كا دن ہے۔ دعا ،ذكر ،گريہ وزاري اور خدا سے راز ونياز كا دن۔ ہم سب بالخصوص جوان ان ايام اور ان لمحات كي قدر و منزلت پہچانيں۔ يہي خدا سے رابطہ انسانوں كو شرح صدر عطا كرتا ہے،انسان كے لئے سعادت كا راستہ كهولتا ہے، انسان كو ارادہ و خلوص عطا كرتا ہے،كاموں ميں بركت ديتا ہے،توفيقات الٰہي انسان كے وجود پر سايہ فگن ہوتي ہيں اور نتيجۃً انسان حقيقي اسلامي اقدار كي راہ پر چل پڑتا ہے۔
(قم كي عوام كے درميان خطاب 9جنوري2006)
اگر چہ ہمارے تمام ائمہ سے دعائيں نقل ہوئي ہيں اور وارد ہوئي ہيں ليكن زيادہ تر دعائيں تين ائمہ سے منقول ہيں۔ايك مولائے كائنات حضرت علي عليہ السلام كہ دعائے كميل جيسي دعائيں ان سے وارد ہوئي ہيں۔ پهر امام حسين عليہ السلام جن كي سب سے اہم دعا دعائے عرفہ ہے اور يہ دعا واقعا ايك عجيب دعا ہے علم و معرفت كا ايك سمندر۔ تيسرے امام سجاد عليہ السلام كہ جو پيغمبر كربلا اور يزيد جيسے ستمگر كے سامنے قصر ستم كے ايوانوں كو ہلانے والے ہيں۔يہ تين ائمہ جو ظالمين كے مقابلے ميں ہميشہ ميدان ميں رہے ہيں ان كي دعائيں بهي دوسرے ائمہ سے زيادہ ہيں۔اور ان دعائوں ميں انہوں نے سب سے زيادہ معارف اور تعليمات بيان كي ہيں صرف صحيفہ سجاديہ ہي كو لے ليجئے جو اسلامي،انساني اور اخلاقي اقدار سے بهري ہوئي ہے۔
( يوم پاسدار كي مناسبت سےپاسداران انقلاب كے درميان خطاب، 4دسمبر1997 )
يوم عرفہ كي قدرجانيں۔ ايك روايت ميں ميں نے اس دن كي وجہ تسميہ كے بارے میں ديكها كہ "اس دن كو عرفہ يا جہاں يہ دعا پڑهائي گئي اسے عرفات اس لئے كہتے ہيں كيونكہ وہ جگہ اور يہ دن انسان كے گناہوں سے اعتراف اور خدا سے لولگانے كے لئے بہترين موقع و محل ہے۔"انسان بندوں كے سامنے اپنے گناہوں كے اعتراف كو جائز نہيں سمجهتا۔ اگر كسي نے كوئي گناہ كيا تو اسے حق نہيں ہے كہ وہ اسے دوسروں كے سامنے بيان كرے۔ ليكن خدا كے حضور ايسا كرنا ضروري ہے۔جب خدا كے حضور جائيں تو اپني غلطيوں ،اپني كوتاہيوں،اپنے گناہوں كا اعتراف كريں جو ہماري رسوائي كا سبب اور خدا اور عرفان كي طرف ہماري پرواز ميں ركاوٹ بنتے ہيں، ان گناہوں كا اعتراف كريں اور ان كے لئے توبہ كريں۔ جو افراد اپنے آپ كو ہر طرح كي خطا اور گناہ سے منزہ مبرا سمجهتے ہيں ان كي كبهي بهي اصلاح نہيں ہو سكتي۔ اگر انسان چاہتا ہے كہ وہ بڑي طاقتوں سے نہ ڈرے تو اسے خدا سے ڈرنا چاہئيے۔ جو دل خدا كے خوف اور اس كي محبت سے لبريز ہوجائے وہ پهر كسي بهي طاقت سے خوف نہيں كهاتا۔يہ ہے دعا كا فائدہ۔
امام خميني كي كاميابي کا راز وہي ثبات قدم تهآجو انہوں نے خدا سے لو لگانے كے نتيجہ ميں حاصل كيا تها خدا سے رابطہ كا يہ فائدہ ہے۔ لہٰذا ميري نصيحت بالخصوص آپ جوانوں سے ہے كيونكہ ملك كا مستقبل آپ كے ہاتهوں ميں ہے، اس قوم كي تقدير آپ كے ہاتهوں ميں ہے جوانوں كے دلوں ميں دنيا كي بڑي طاقتوں اور غيروں كا خوف نہيں ہونا چاہئيے اور انہيں ان كا فريفتہ نہيں ہونا چاہئيے۔ يہ بات كہاں سے پيدا ہوگي يہ خدا سے لو لگانے،اس سے مانوس ہونے اور اس سے دعا كے ذريعہ پيدا ہوگي،يوم عرفہ انہيں دعائوں،خدا سے لو لگانے اور اس سے مانوس ہونے كے ايام ميں سے ايك اہم دن ہے۔ خدا سے اميد كرتا ہوں كہ وہ آپ كو توفيق عطا فرمائے كہ آپ دلوں كو خدا سے زيادہ سے زيادہ قريب كرنے كے لئے اس دن سے استفادہ كريں اور اس كي قدر جانيں۔عرفہ ايك عظيم دن ہے۔ ہم كہيں بهي ہوں روح كي پاكيزگي اور نفس كے تزكيہ كا مسئلہ ہم سب كے لئے بہت اہميت ركهتا ہے۔ان لمحات كو حقير نہ سمجهيں اور ان باتوں كے سلسلے ميں بے توجہي نہ برتيں۔ايران كي عظيم قوم كي تعمير و ترقي،دشمن كي يلغار پر كاميابي،بڑي طاقتوں كے مقابل ثبات قدم اور اسلامي نظام كے اعليٰ اہداف و مقاصد كے حصول ميں خدا سے رابطہ،اس كي طرف توجہ،توسل اور راز و نياز كا بہت بڑا كردار ہے۔ اس كام كے لئے مناسب مواقع بهي يہي ہيں جو معين كئے گئے جن ميں سے ايك اہم موقع يہي عرفہ كا دن ہے۔اميد ہے خدا آپ كو اپني رحمتيں بركتيں اور توفيقات عنايت فرمائے۔(ايراني عوام سے ايك خطاب،18مئي 1994)
دعائے عرفہ امام حسین علیہ السلام (آڈیو اردو ترجمہ)
ميں جوانوں كو يہ نصيحت كرتا ہوں كہ اس دعا كے ترجمہ ميں غور كريں۔ يہ دعائيں بالخصوص دعائے عرفہ اور دعائے ابو حمزہ ثمالي اسلامي تعليمات سے بهري ہيں۔ان ميں موجود معاني و مفاہيم كو ديكهيں انسان كي آنكهيں كهول كر ركھ ديتے ہيں يہ اور اس كے اندر ان معرفت پيدا كرتي ہيں۔ خداكي مدد،اس كي توفيق ، اس كي عنايت ان سب چيزوں ميں دعاؤں كو تلاش كيا جا سكتا ہے لہذا ان دعاؤں كي قدر و منزلت پہچانيں۔
(خطبہ نماز جمعہ12ستمبر2006) -