Oct ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۲:۰۵ Asia/Tehran
  • ڈپریشن کا شکار افراد میں سنگین امراض کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

سحر نیوز/صحت: ڈپریشن کا شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اب انکشاف ہوا ہے کہ ڈپریشن کا سامنا کرنے والے افراد میں مختلف دائمی امراض کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتا ہے۔

نیدرلینڈز کے ایمسٹرڈیم یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن کا شکار افراد میں کارڈیو میٹابولک امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ کارڈیو میٹابولک صحت سے مراد دل اور میٹابولزم کے افعال کی مجموعی حالت ہے، اگر کارڈیو میٹابولک سے صحت متاثر ہو تو ہارٹ اٹیک، فالج، جگر پر چربی چڑھنے اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 5700 سے زائد بالغ افراد کی صحت کا جائزہ 7 سال تک لیا گیا۔

تحقیق کے آغاز میں ان میں سے کوئی بھی فرد ذیابیطس یا امراض قلب کا شکار نہیں تھا۔

ان افراد سے ڈپریشن سے متعلق سوالنامے بھروائے گئے تاکہ معلوم ہوسکے کہ ان میں سے کوئی اس عام دماغی عارضے کی کسی قسم سے متاثر تو نہیں۔

 

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈپریشن کی مختلف علامات جیسے نقاہت، بہت زیادہ سونے، زیادہ بھوک محسوس کرنے اور جسمانی وزن میں اضافے کا سامنا کرنے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 2.7 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ڈپریشن کی متعدد شکلیں ہیں اور لوگوں میں علامات مختلف ہوتی ہیں، مگر ہم نے دریافت کیا کہ نقاہت، زیادہ بھوک اور زیادہ نیند کی علامات رپورٹ کرنے والے افراد میں اگلے 7 برسوں میں ذیابیطس کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ البتہ ان افراد میں امراض قلب کا خطرہ نمایاں حد تک نہیں بڑھتا۔

مزید تحقیق کرنے پر انہوں نے دریافت کیا کہ کھانے کی اشتہا کم ہونے، بہت زیادہ پچھتاوے، جسمانی وزن میں کمی اور صبح کے وقت چڑچڑے پن جیسی علامات کو رپورٹ کرنے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ ڈیڑھ گنا تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق متعدد عناصر سے ڈپریشن سے جسم پر مرتب اثرات کی وضاحت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈپریشن کے مریضوں کا طرز زندگی اکثر صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے جیسے جسمانی سرگرمیوں سے دوری، ناقص غذا، تمباکو نوشی یا مخصوص ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان نتائج کی تصدیق زیادہ بڑے پیمانے پر تحقیق کے ذریعے کریں گے۔

 

اس تحقیق کے نتائج 2025 ای سی این پی کانگریس کے موقع پر پیش کیے گئے۔

اس سے قبل فروری 2025 میں ایڈنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ڈپریشن سے متاثر بالغ افراد میں دائمی امراض جیسے ہڈیوں کی کمزوری اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 30 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ ڈپریشن سے لوگوں میں 69 دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ کس حد تک بڑھتا ہے۔

تحقیق کے لیے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور پھر ان کی صحت کا جائزہ اوسطاً 7 برس تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کے شکار افراد اوسطاً 3 جسمانی امراض سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

ڈپریشن کے شکار افراد میں ہڈیوں کی کمزوری، ہائی بلڈ پریشر اور سینے میں جلن جیسے جسمانی دائمی امراض سب سے زیادہ عام ہوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے انکشاف ہوتا ہے کہ ڈپریشن کی تاریخ سے طویل المعیاد بنیادوں پر جسمانی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تمباکو نوشی، زیادہ جسمانی وزن اور زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے بھی ڈپریشن کے شکار افراد میں مختلف دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ٹیگس