Oct ۲۵, ۲۰۲۵ ۱۱:۲۳ Asia/Tehran
  • ناشتہ نہ کرنے کی عادت آپ کو ان امراض کا شکار بناسکتی ہے

میٹابولک سینڈروم سے کسی فرد میں متعدد طبی مسائل جیسے ہارٹ فیلیئر، ذیابیطس ٹائپ اور اعضا کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

سحر نیوز/صحت: واضح رہے کہ پیٹ اور کمر کے گرد چربی کے اجتماع، ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر اور خون میں چکنائی بڑھنے جیسے امراض کے مجموعے کو میٹابولک سینڈروم کہا جاتا ہے۔

اب ایک نئی تحقیق میں دریافت ہوا کہ جو افراد ناشتہ نہیں کرتے، ان میں میٹابولک سینڈروم سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

جرنل نیوٹریشنز میں شائع تحقیق میں متعدد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

اس تجزیے میں ناشتہ نہ کرنے اور میٹابولک سینڈروم کے خطرے کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

مجموعی طور پر 9 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا جن میں ایک لاکھ 18 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

 

تحقیق کے نتائج میں دریافت ہوا کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت اور میٹابولک سینڈروم سے متاثر ہونے کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنے سے ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ شوگر اور توند نکلنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

5 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا سے یہ عندیہ ملا کہ اس عادت سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہی تعلق ناشتہ نہ کرنے اور ہائی بلڈ شوگر کے درمیان بھی دریافت ہوا۔

محققین کے مطابق ناشتہ نہ کرنے سے میٹابولک صحت اور جسم کی غذائی اجزا کو جذب کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ عادت جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں بھی اضافہ کرسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے یہی علم ہوتا ہے کہ ناشتہ واقعی دن کی سب سے اہم غذا ہے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ تحقیق کسی حد تک محدود تھی کیونکہ اس میں تحقیقی رپورٹس پر توجہ مرکوز کی گئی تھی اور حقیقی زندگی میں لوگوں کا جائزہ نہیں لیا گیا۔

محققین کے مطابق ناشتہ کرنا میٹابولک سینڈروم سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

 

اس سے قبل اکتوبر 2025 کے آغاز میں جرنل کمیونیکیشنز میڈیسن میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناشتے کرنے میں ہر ایک گھنٹے کی تاخیر سے اگلی دہائی میں موت کا خطرہ 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے اعتراف کیا کہ یہ ایک مشاہداتی تحقیق ہے جس میں وجہ کو ثابت نہیں کیا گیا، مگر یہ پہلی بار نہیں جب کسی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کچھ عرصے قبل جرنل آف امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ایک تحقیق میں ساڑھے 6 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد ناشتہ نہیں کرتے ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ 75 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے موت کا خطرہ دوگنا سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ ہم جو کھاتے ہیں وہ دل کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے۔

ٹیگس