Nov ۱۲, ۲۰۲۵ ۰۹:۵۱ Asia/Tehran
  • موٹاپے اور ذیابیطس سے بچاؤ کی مؤثر ترین ورزش

نئی تحقیق کے مطابق مزاحمتی ورزشیں جیسے وزن اٹھانا، موٹاپے اور ذیابیطس سے بچاؤ کے لیے دوڑنے سے زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔

سحر نیوز/صحت: جسمانی وزن میں کمی لانا چاہتے ہیں اور خود کو ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی مرض سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں؟

اگر ہاں تو ڈمبلز اٹھانا عادت بنالیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ورجینیا ٹیک کی تحقیق میں چوہوں پر تجربات کے دوران دیکھا گیا تھا کہ کس طرح کی ورزشوں سے بلڈ شوگر اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

تحقیق میں چوہوں کو وزن اٹھانے اور دوڑنے جیسے ورزشوں کا حصہ بنایا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ دوڑنے کے مقابلے میں ویٹ لفٹنگ جسمانی چربی میں کمی لانے، گلوکوز کے افعال بہتر بنانے اور انسولین کی مزاحمت روکنے میں زیادہ مؤثر ہے۔

یہ تمام عناصر ذیابیطس ٹائپ 2 سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

 

اس تحقیق میں چوہوں کو 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور ایک گروپ کے لیے اپنی طرز کے پہلے منفرد ویٹ لفٹنگ ماڈل کو تشکیل دیا گیا۔

اس گروپ میں شامل چوہوں کو شولڈر کالر پہنایا گیا جسے وہ وزن اٹھا کر غذا تک پہنچنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔

دوسرے گروپ میں شامل چوہوں کو دوڑنے کے لیے رننگ وہیل تک رسائی دی گئی جبکہ تیسرے گروپ میں شامل چوہوں کو جسمانی سرگرمیوں سے دور رکھا گیا۔

8 ہفتوں بعد ورزش کرنے والے دونوں گروپس میں موجود چوہوں کی صحت میں بہتری دیکھنے میں آئی مگر ویٹ لفٹنگ کرنے والے جانوروں کی جسمانی چربی میں نمایاں کمی آئی جبکہ انسولین کی حساسیت میں اضافہ ہوا۔

 

محققین نے بتایا کہ ہر طرح کی ورزش سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچنے اور جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے، مگر وزن اٹھانے کی ورزشیں اس حوالے سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جن افراد کے لیے دوڑنا مشکل ہوتا ہے وہ آسانی سے وزن اٹھانے کی ورزشوں کو عادت بنا سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل آف اسپورٹ اینڈ ہیلتھ سائنس میں شائع ہوئے۔

واضح رہے کہ ذیابیطس ایسا دائمی مرض ہے جس کے شکار افراد کا لبلبلہ مناسب مقدار میں انسولین تیار نہیں کرپاتا۔

ذیابیطس کو کنٹرول نہ کیا جائے تو بلڈ شوگر کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوتا ہے جس سے جسم کے مختلف اعضا بالخصوص اعصاب اور خون کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

ٹیگس