نوجوانوں کو متاثر کرنے والے کینسر کی ممکنہ جڑ تلاش کر لی گئی
یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق تھی
سحر نیوز/صحت: دنیا بھر میں جوان افراد میں آنتوں کے کینسر کی اقسام تیزی سے پھیل رہی ہیں اور اب تک معلوم نہیں ہوسکا کہ آخر اس کی وجہ کیا ہے۔
مگر اب اپنی طرز کی پہلی تحقیق میں 50 سال سے کم عمر افراد میں آنتوں کے کینسر کے کیسز میں اضافے کی ممکنہ وجہ دریافت کی گئی ہے۔
درحقیقت موجودہ عہد میں لوگوں کی پسندیدہ غذائیں ممکنہ طور پر اس جان لیوا مرض کا شکار بنا رہی ہیں۔
اس تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال آنتوں میں رسولی بننے کا خطرہ بڑھاتا ہے جس سے کینسر کا سامنا ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
امریکا کے ماس جنرل بریگھم کینسر انسٹیٹیوٹ کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد روزانہ زیادہ مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، ان میں 50 سال کی عمر سے قبل رسولی کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 45 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 29 ہزار سے زائد نرسوں کو شامل کیا گیا اور ان کی صحت کا جائزہ 13 سال تک لیا گیا۔
محققین نے بتایا کہ ہماری تحقیق میں وجہ اور اثرات کا جائزہ نہیں لیا گیا تھا تو ہم ٹھوس انداز سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے کچھ اشارے ضرور ملتے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ ہم جو کچھ کھاتے ہیں وہ کینسر کے حوالے سے کردار ادا کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم اس حوالے سے آگے بڑھے ہیں اور مستقبل میں تحقیقی کام سے ہم مخصوص غذاؤں اور کینسر کی چھپی وجوہات کا ٹھوس تعین کرسکیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ غذاؤں جیسے سبزیوں، پھلوں، سالم اناج، بیجوں، پھلیوں، گریوں اور دیگر سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے جو رسولیاں بنتی ہیں وہ عموماً کینسر والی نہیں ہوتیں اور اکثر ان کی علامات بھی ظاہر نہیں ہوتیں۔
مگر جب ان کا حجم بڑھ جاتا ہے تو پھر مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے اور ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
خاص طور پر اگر فضلے میں خون نظر آئے، تکلیف محسوس ہو، آئرن کی کمی کے باعث انیمیا کا سامنا ہو، وزن میں اچانک کسی وجہ کے بغیر کمی آئے اور مسلسل قبض کا سامنا ہو، تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
اس تحقیق کے لیے نرس ہیلتھ اسٹڈی 2 نامی تحقیق کے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا تھا جو 1989 سے مسلسل جاری ہے۔
اس تحقیق میں 1947 سے 1964 کے دوران پیدا ہونے والی نرسوں کو شامل کیا گیا تھا اور ان سے پہلی بار 1991 میں غذائی عادات کے بارے میں سوالنامہ بھروایا گیا اور پھر ہر 4 سال بعد ایسا کیا گیا۔
اس تحقیق میں endoscopy کے ذریعے نرسز میں آنتوں کی رسولی کو دریافت کیا گیا تھا اور محققین کے مطابق رسولی کی شکار نرسوں کی عمریں بتدریج کم ہونے لگیں اور اوسط عمر 45 ہوگئی۔
تحقیق کے مطابق اگرچہ ابھی یقین سے کہنا مشکل ہے مگر بظاہر الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال اس حیاتیاتی عمل کو متحرک کرتا ہے جو عام رسولی کو کینسر سے متاثرہ رسولی میں تبدیل کر دیتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل JAMA Oncology میں شائع ہوئے۔