Dec ۲۹, ۲۰۲۵ ۱۰:۱۶ Asia/Tehran
  • درمیانی عمر میں ڈپریشن کی مخصوص علامات سے ایک اور سنگین مرض کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

ڈپریشن ایسا عام دماغی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔

سحرنیوز/صحت: ڈپریشن عام ترین دماغی امراض میں سے ایک مرض ہے۔ حال ہی میں دریافت ہوا ہے کہ درمیانی عمر میں ڈپریشن کی 6 مخصوص علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں مستقبل میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

برطانیہ کی لندن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں درمیانی عمر میں ڈپریشن سے دماغی صحت پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ایسا طویل عرصے سے مانا جاتا ہے کہ درمیانی عمر یں ڈپریشن سے بڑھاپے میں ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مگر تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مجموعی ڈپریشن کی بجائے اس کی مخصوص علامات ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہیں۔

ان علامات میں خود پر اعتماد ختم ہو جانا، مسائل کا سامنا کرنے کی ہمت نہ ہونا، دیگر افراد کے لیے گرمجوشی اور محبت محسوس نہ ہونا، ہر وقت نروس رہنا، کام سے کبھی مطمئن نہ ہونا اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات شامل ہیں۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ درمیانی عمر میں ڈپریشن کی مخصوص علامات کا سامنا ہونے پر مستقبل میں ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ درمیانی عمر میں لوگوں کو متعدد علامات کا سامنا ہوتا ہے اور بظاہر ہر علامت طویل المعیاد بنیادوں پر دماغی صحت پر اثرات مرتب کرتی ہے۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

اس تحقیق میں درمیانی عمر کے 5811 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا جو 1985 میں ایک تحقیق کا حصہ بنے تھے۔

ان افراد میں 1997 سے 1999 کے درمیان درمیانی عمر میں ڈپریشن کی علامات کا تجزیہ کیا گیا۔

اس وقت تمام افراد ڈیمینشیا سے محفوظ تھے اور ان کی عمر 45 سال یا اس سے زائد تھی۔

بعد ازاں نیشنل ہیلتھ ڈیٹا کے ذریعے ان افراد کی صحت کو 25 سال تک ٹریک کیا گیا اور دیکھا گیا کہ 2023 میں کتنے افراد ڈیمینشیا کا شکار ہوچکے تھے۔

محققین نے پھر اس ڈیٹا کا موازنہ ان کی ڈپریشن کی علامات سے کیا اور دریافت ہوا کہ درمیانی عمر میں 5 یا اس سے زائد علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ 27 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

مگر 6 مخصوص علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں یہ خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر خود پر اعتماد ختم ہونا اور مسائل حل کرنے میں مشکلات سے یہ خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

البتہ ڈپریشن کی دیگر علامات جیسے نیند کے مسائل، چڑچڑا پن یا اداسی وغیرہ اور ڈیمینشیا کے درمیان کوئی خاص تعلق دریافت نہیں ہوا۔

محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق کسی حد تک محدود ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کی تصدیق ہوسکے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل دی لانسیٹ سائیکاٹری میں شائع ہوئے۔

واضح رہے کہ ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

ٹیگس