برطانیہ کے عام انتخابات میں کنزرویٹیو پارٹی کی بھاری اکثریت سے کامیابی نے بریگزٹ پر عملدرآمد کا راستہ ہموار کردیا ہے۔
برطانیہ کے عام انتخابات میں وزیراعظم بورس جانس کی کنزویٹو پارٹی نے ساڑھے تین سو سے زیادہ نشستیں حاصل کرلی ہیں اور اسے ایوان میں واضح اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔
برطانوی شہری آج انتہائی تقدیر ساز پارلیمانی انتخابات میں ووٹ ڈال رہے ہیں
برطانوی وزیر اعظم بوریس جانسن کی جانب سے ایک مراسلے میں، یورپی یونین سے اس ملک کے نکلنے کی مدت میں توسیع کی درخواست پر، یورپی یونین نے کوئی واضح تاریخ معین کئے بغیر بریگزٹ کی مدت میں توسیع کا اعلان کردیا-
برطانیہ میں حجاب پہننے والی مسلم خواتین کو خدشہ ہے کہ اسلامو فوبیا بڑھنے کی وجہ سے انہیں بھی سابقہ برطانوی رکن پارلیمنٹ جو کوکس کی طرح سڑک پر قتل کیا جاسکتا ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے بریگزٹ ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے سرتوڑ کوششیں شروع کیں۔
برطانوی وزیراعظم نے اپنے موقف سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے یورپی یونین سے بریگزٹ کی مہلت میں اضافہ کی باضابطہ درخواست کی ہے۔
بریگزٹ معاملہ پر برطانوی حکومت پھر شکست سے دوچار ہوئی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ یا انہیں ہر حال میں بریگزٹ کی اجازت دیں یا پھر معزول کردیں