شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ شامی عوام نے اپنے اتحاد و یکجہتی کا تحفظ کرتے ہوئے دہشت گردوں کو شکست دے دی۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ ملک، گذشتہ چھے برس سے مسلط کی گئی جنگ کے مشکل حالات سے باہر نکل آیا ہے اور حالات پوری طرح فوج اور دمشق کے اتحادیوں کے ہاتھ میں ہیں۔
روس نے کہا ہے کہ بشار اسد نے کیمیائی ہتھیاروں سے استفادہ نہیں کیا ہے۔
شام نے جنیوا امن عمل کے حوالے سے کہا کہ جنیوا مذاکرات سے کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیاہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ صوبہ ادلب کے شہر خان شیخون پر کیمیائی حملہ سو فی صد من گھڑت ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے ایران، روس اور حزب اللہ کی جانب سے شامی فوج کی حمایت و مدد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف کبھی بھی جنگ نہیں کی بلکہ بدستور ان کی حمایت کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے شام کی حکومت کا تختہ الٹنے میں دہشت گردوں کی ناتوانی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی سیاسی حقیقت کا اعتراف اور بشار اسد کا احترام کرنا پڑے گا۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ عربی تشخص کو نقصان پہنچانا، خطرناک ترین دہشت گردانہ جنگ ہے۔
شام کے علاقے جوبرمیں فوجی کارروائی میں 150 سے زائد دہشتگرد ہلاک ہو گئے ہیں۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے بعد ملک میں نظام حکومت کی تبدیلی اور ریفرنڈم پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔