کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم میں روس کے نمائندے نے الزام لگایا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے دیگر ملکوں میں اپنے کیمیائی ہتھیار باقی رکھ کر کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکہ کے خلاف ایٹمی حملے کے بارے میں چند روز قبل دیئے جانے والے بیان کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو صرف حملے کے جواب میں ایٹمی ہتھیار استعمال کرے گا۔
ماسکو نے خبردار کیا ہے کہ روس مخالف امریکی پابندیوں سےصرف دونوں ملکوں کے عوام کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لوگوں کو اس سے نقصان پہنچے گا۔
روس نے کہا ہے کہ امریکی اقدامات کی وجہ سے دونوں ملکوں کے نائب وزرا کے درمیان ہونے والی ملاقات منسوخ کردی گئی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ عالمی برادری، دنیا بھر میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کی روک تھام اور ان کے مقابلے کا مناسب انتظام کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے روس کی سرحدوں کے قریب امریکی فوج کے پروگراموں کو ماسکو کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکی موقف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس معاہدے میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کو ناممکن قرار دیا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس کو تنہا کرنے اور اس پر اپنی بالادستی قائم کرنے کی امریکی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔
روس نے کہا ہے کہ وہ امریکی اقدامات کے مقابلے میں قومی مفادات کا بھرپور طریقے سے دفاع کرے گا۔
روس کی وزارت دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ شام میں دہشت گردوں کی تربیت اور انہیں دوبارہ منظم کرنے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔