سحر نیوز رپورٹ
ملائیشیا کے وزیر اعظم نے سڈنی میں جاری آسیان کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کا معاملہ اب میانمار کا اندرونی معاملہ نہیں ہے اور اس بحران نے خطے کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کیلیے951 ملین ڈالر کی اپیل کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق میانمار کی ریاست راخین میں فوج روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کیے گئے جرائم کو چھپانے کے لیے دیہات کو مسمار کر کے نئے سرے سے تعمیر کررہی ہے اور یہاں خوفناک شکل میں فوجیوں کو تعینات کررہی ہے۔
تازہ ترین سیٹلائٹ امیجز سے ظاہر ہوا ہے کہ میانمار حکومت نے راخین ریاست میں روہنگیا مسلمانوں کے کئی دیہات پوری طرح مسمار کر دیے ہیں۔
میانمار کے مسلم آبادی والے صوبے راخین میں مسلمانوں پر حملے اور ان کے گھروں کو نذر آتش کئے جانے کی خبریں ایک بار پھر موصول ہو رہی ہیں۔
روہنگیا کے پناہ گزینوں کو اس وقت سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
میانمار کی نوبل انعام یافتہ رہنما اور خارجہ امور میں حکومت میانمار کی مشیر اعلی آنگ سان سوچی نے ایک بار پھر فوج کے ہاتھوں روہنگیا مسلمانوں کے قتل کی حمایت کی ہے۔