Mar ۱۳, ۲۰۱۸ ۰۸:۱۹ Asia/Tehran
  • میانمارمیں مسلمانوں کا قتل اور ان کے گھروں پر قبضہ

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق میانمار کی ریاست راخین میں فوج روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کیے گئے جرائم کو چھپانے کے لیے دیہات کو مسمار کر کے نئے سرے سے تعمیر کررہی ہے اور یہاں خوفناک شکل میں فوجیوں کو تعینات کررہی ہے۔

ترک خبررساں ادارے نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی راخین کی تعمیر نو نامی رپورٹ کے حوالے سے بتایاہے کہ میانمارکی مسلح افواج نے تشددکے واقعات کی وجہ سے گھر بار چھوڑکر جانے والے روہنگیا مسلمانوں کے رہائشی علاقے پرقبضہ کرلیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بحرانی یونٹ کی منتظم تیرانہ حسن نے کہاہے کہ علاقے میں خوفناک شکل میں فوجی تعیناتی نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم کے ثبوتوں کوختم کردیاہے اور اب روہنگیا مسلمانوں کے خلاف انسانی جرائم میں ملوث سیکیورٹی فورسزکی طرف سے نئے بیس قائم کیے جارہے ہیں۔

تیرانہ حسن نے کہا کہ اس صورت حال نے روہنگیا مہاجرین کی رضاکارانہ، محفوظ اور باوقار واپسی کو مزید محال کردیاہے۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد کو نسل کشی قرار دے رہی ہیں۔

ٹیگس