آل سعود کو گزشتہ چار سال سے ہی نہیں بلکہ ایک قدیم زمانے سے یمنی خون پسند رہا ہے اور وہ اپنی جسمانی تسکین کے لئے اسے ایک نشے کے طور پر استعمال کرتے رہے ہیں۔آل سعود اور یمن کی باعزت عوام کے اختلافات بہت پرانے ہیں!
بعض میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صحت بہت بگڑ گئی ہے۔
گزشتہ شب آل سعود کے شاہی محل میں کافی دیر تک گولیوں کی آوازیں گونجتی رہیں۔اس واقعے کے بارے میں اب تک بہت سی متضاد خریں موصول ہوئی ہیں۔حقیقت کیا ہے شاید آنے والا وقت بتادے!
فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے سعودی عرب اور اسرائیلی حکام نے مصر میں خفیہ نشست کی ہے۔
سعودی عرب کی سول اورفوجی انتظامیہ میں نئی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔
سعودی عرب میں حالات بڑی تیزی سے بدل رہے ہیں۔اگر موجودہ حالات اور گزشتہ ظالموں اور جابروں کی تاریخ کے ساتھ ساتھ آیات و روایات مطالعہ کیا جائے تو قرائن اس بات کی حکایت کرتے ہیں انشاء اللہ جلدی ہی آل سعود کی بساط سمٹنے والی ہے!
سعودی عرب کے شاہی دربار نے ایک حکمنامے میں سعودی شاہ کے بیٹے اور ولیعہد محمد بن سلمان سے کہا ہے کہ وہ سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے غیر ملکی سفر کے دوران ملک کی باگ ڈور خود سنبھالیں۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ولی عہد محمد بن نائف کو برطرف کر کے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ولیعہد بنا دیا۔
سعودی شاہ اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو تخت نشیں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسی لئے انھوں نے اپنے ولی عہد کے کچھ اختیارات سلب کر لئے ہیں۔
سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دو الگ الگ فرمان جاری کرکے تحقیقاتی ادارے کے سربراہ اور ڈائریکٹر آف پبلک سیکورٹی کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا ہے۔