غزہ پر ایک سو چوّن دن سے جاری وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد اکتیس ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں حزب اللہ لبنان نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے کمانڈنگ ہیڈ کوارٹر کو توپ خانے سے نشانہ بنایا ہے۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات اسرائیل کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے بے نتیجہ ختم ہو گئے ہیں۔
غزہ پٹی کے خلاف ظالمانہ جنگ کو 5 مہینے مکمل ہو گئے ہیں۔ سیاسی ماہرین کے مطابق اس غیر مساوی اور ظالمانہ جنگ کے مختلف نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے غزہ میں انسانی حقوق کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہےکہ رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کی جائے۔
فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صیہونی فوج کی ایک بکتر بند گاڑی کو تباہ اور صیہونی فوج کے خلاف بارہ کارروائیاں کی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج متعدد زمینی کارروائیوں کے بعد غزہ سے "خالی ہاتھ" واپس لوٹے گی۔
حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین میں کفربلوم صیہونی کالونی کو دسیوں میزائلوں کا نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کی ایک معروف فن ٹیک کمپنی نے غزہ جنگ کے نتیجے میں اپنے کچھ ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔
ایران کی ہلال احمر سوسائیٹی کے سربراہ نے کہا کہ نسل کشی کرنے والی اسرائیلی غاصب حکومت کی رکاوٹوں کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک سے بھیجی گئی امداد کا صرف 25 فیصد حصہ غزہ پٹی پہنچا ہے۔