حماس کو شکست دینے کا اسرائیل کا ہدف حقیقت سے بہت دور: امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل
امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس اور فوجی حکام کا خیال ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کا حماس کو شکست دینے کا ہدف ناقابل تصور ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" کے مطابق اگر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر مبنی فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا مطالبہ قبول کرلیا تو حکمراں اتحاد کو بھی اندرونی طور پر خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا اپنی جنگی کابینہ کے ارکان سے بھی اختلاف ہے اور وہ (ارکان) انہیں ہٹانے کے لیے موقع کی تلاش میں ہیں۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ کوئی بھی معاہدہ طے پائے نیتن یاہو کو اپنے اس مقصد کے حصول میں، جو انہوں نے جنگ کے دوران کئی بار معین کیا ہے، ناکامی کا خطرہ رہے گا۔ امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس اور فوجی حکام کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کے حماس کو تباہ کرنے اور صیہونی قیدیوں کو رہا کرانے کے اہداف، جنگ کے جاری رہنے یا ختم ہونے سے قطع نظر، بہت دور ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ایک ریٹائرڈ جنرل "نوام تیبون" کے مطابق اسرائیلی جنگی کابینہ کے ارکان حماس کے ساتھ معاہدے کے لیے کوشاں ہیں لیکن اسے مشکل بنانے والا واحد شخص نیتن یاہو ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے قریبی عہدیداروں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو بھی ایک معاہدے کی تلاش میں ہیں لیکن انہیں ایک ایسے معاہدے پر بات چیت کرنی چاہیے جو ان کی کابینہ کو متحد رکھے اور اس سال کے آخر میں ہونے والے ممکنہ انتخابات سے قبل دائیں بازو کی جماعت کی حمایت سے محروم نہ ہو۔