غزہ میں قحط کے آثار، عالمی عدالت نے دیا انتباہ
عالمی عدالت نے اسرائیل کو قحط سے پرہیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: غزہ میں بڑے پیمانے پر غذائی قلت کی رپورٹس کا جائزہ لینے اور فوری کارروائی کے لیے جنوبی افریقہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف سے حالیہ درخواست کے بعد، عدالت عظمی نے اسرائیل کو ایک نئی ہدایت جاری کی ہے۔
فارس نیوز کے مطابق غزہ میں بھوک سے مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد ہی بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ قحط کو روکنے کے لیے غزہ میں بلا تاخیر امداد پہنچانے کا عمل شروع کرے۔
ایک متفقہ فیصلے میں عالمی عدالت نے جنوبی افریقہ کی طرف سے لائے گئے نسل کشی کے مقدمے میں اسرائیل کے خلاف اضافی عبوری فیصلے جاری کیے اور اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ جاری قحط کے دوران محصور غزہ میں مزید امداد کی اجازت دے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد پر سخت پابندیوں سے ضروری وسائل میں شدید کمی آئی ہے اور اقوام متحدہ کے ماہرین کا خیال ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر فلسطینیوں کو بھوکا مار رہا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق کم از کم 30 فلسطینی غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 24 بچےشامل ہیں۔
بین الاقوامی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسرائیل کو غزہ کو "ضروری خدمات اور انسانی امداد کی فوری ضرورت" فراہم کرنی چاہیے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ خوراک، پانی، بجلی، ایندھن، پناہ گاہ، کپڑے، حفظان صحت کی ضروریات اور طبی آلات تک عام انسانوں کی رسائی آسان بنائی جائے۔
ہیگ ٹربیونل نے بھی اس سال کے شروع میں اپنے ابتدائی فیصلے کو برقرار رکھا کہ اسرائیل کو غزہ پٹی میں نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں۔