Mar ۲۹, ۲۰۲۴ ۱۶:۲۳ Asia/Tehran
  • ہیگ کی عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو حکم دے دیا

ہیگ کی عالمی عدالت انصاف نے صیہونی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ میں قحط اور بھوک مری کی صورتحال کا خاتمہ کرے اور شہریوں تک انسان دوستانہ امداد پہنچنے دے ۔ جنوبی افریقہ نے ہیگ کی عالمی عدالت انصاف کے اس حکم کا خیرمقدم کیا ہے

سحر نیوز/ دنیا: انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) نے صیہونی حکومت کو حکم دیا ہے کہ غزہ کے فلسطینیوں تک بلا تاخیر تمام ابتدائی ضروریات اور غذائی اشیاء پہنچنے کی ضمانت کے لئے تمام لازمی اور موثر اقدامات انجام دے اور وہاں قحط اور بھوک مری کی صورتحال کو ختم کرے۔

الجریزہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہیگ کی عالمی عدالت ميں جنوبی افریقہ کے وفد نے اعلان کیا ہے کہ کورٹ کا نیا حکم اسرائیلی حکومت کو اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کا پابند بناتا ہے عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد نے اپنے بیان میں کہا کہ کورٹ کے نئے حکم میں فلسطینیوں کے لئے اقوام متحدہ کے فلاحی اور امدادی ادارے آنروا کے ساتھ اسرائیلی حکومت کا تعاون بھی شامل ہے ۔

جنوبی افریقہ کے وفد نے کہا کہ اسرائیلی حکومت عدالت کے حکم کی پیروی نہيں کرے گی اس لئے اس کے اتحادیوں کو دباؤ ڈالنا چاہئے،عالمی عدالت انصاف نے صیہونی حکومت کے لئے اپنے حکم میں کہا ہے کہ کورٹ کے لئے ثابت ہوچکا ہے کہ غزہ پٹی کے فلسطینیوں کو صرف بھوک مری کا ہی خطرہ نہيں ہے بلکہ اس علاقے کو قحط کا بھی سامنا ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے پہلے اعلان کیا تھا کہ غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے موضوع کی تحقیقات کرائی جائے گی۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق ولکر ترک نے بھی گذشتہ روز صیہونی حکومت کو غزہ پٹی میں انسانی بحران پیدا ہونے کا اصلی ذمہ دار قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ غزہ ميں قحط و بھوک مری مسلط کرنا جنگی جرم شمار ہوتا ہے ۔

غاصب صیہونی حکومت، امریکہ کے اشارے پر کہ جواس غاصب حکومت کے سب سے بڑے حامی و پشتپناہ کی حیثیت سے غزہ جنگ میں تل ابیب کی ہر طرح کی سیاسی ، اقتصادی ، فوجی اور اسلحہ جاتی مدد کررہا ہے، چند مہنیوں سے غزہ کے فلسطینیوں کی نسل کشی کررہی ہے اور روزانہ شدید فضائی ، بری و بحری حملوں کے ساتھ ہی غزہ کے عوام کے لئے کمترین انسانی حقوق کی قائل بھی نہيں ہے اور اسے بری طرح پامال کررہی ہے۔

ٹیگس