اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ کے ساتھ ملاقات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے آئی اے ای اے کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے تہران کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے غط اندازوں اور تخمینوں نے یہ واضح کر دیا کہ اب امریکہ سپر پاور نہیں رہا اور جامع ایٹمی معاہدے کے جنازے نے امریکہ کو شکست سے دوچار کر دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ لبنانی حکام کےساتھ ملاقات کیلئے بیروت پہنچ گئے۔
وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عالمی تعلقات میں مغرب کی اجارہ داری کم ہوتی جا رہی ہے، کہا ہے کہ مغربی تسلط سے عاری دنیا کی تشکیل ہو رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ نئے عالمی نظام کے عمل میں بڑی طاقتوں نے اندازے کی جو غلطیاں کی ہیں ان کے بھیانک نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
وزیر خارجہ نے اپنے اماراتی ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے مغربی ایشیا کے خطے میں ثبات و استحکام کے قیام کے لیے دونوں ملکوں کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران ریاض کے ساتھ اچھے تعلقات کے لئے آمادہ ہے مگر سعودی حکومت ایران کے ساتھ برابری کے تعلقات نہیں چاہتی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے پچھلے چار عشروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے سخت ترین پابندیوں کا مقابلہ کیے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ والوں کے حق میں ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کے تحت کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کے اقدامات میں دھونس و دھمکی اور معاشی دہشتگردی شامل ہیں جس کا سب سے اہم اور بنیادی مقصد ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کل رات ایک ٹوئٹر پیغام میں جوہری معاہدے میں اختلافات کے حل کے میکنزم کے نفاذ کی جانب اشارہ کیا۔