سانحہ منیٰ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے وہ سانحہ منٰی کے حوالے سے، جس میں سیکڑوں ایرانی اور غیر ایرانی حاجی جاں بحق ہوئے ہیں، ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
سانحہ منی میں جاں بحق ہونے والے ایرانی حاجیوں کی تعداد بڑھ کر دو سو چھبیس ہوگئی ہے۔
سانحہ منٰی میں زندہ بچ جانے والے ایک حاجی نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی پولیس حاجیوں کو ایک تنگ راستے کی جانب جانے پر مجبور کر رہی تھی۔
پاکستانی سینٹ نے سانحہ منٰی پر وضاحت کے لیے وزیر مذہبی امور اور مشیر خارجہ کو اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ منی کے المیے میں لاپتہ ہونے والے ایرانی حجاج کی صورت حال واضح کروانے کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے لبنان میں ایران کے سابق سفیر کے بارے میں بعض عرب ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے سانحہ منی کے اسباب کا پتہ لگانے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم اور اس کے رکن ممالک کی پارلیمانوں کی یونین کی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کو ضروری قرار دیا ہے۔
پاکستان کی حکومت نے حجاج کی واپسی اور منی کے واقعے کے بارے میں حاجیوں کے انٹرویوز ذرائع ابلاغ سے نشر کئے جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
آل سعود حکومت ان حجاج کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کر رہی جن کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔