فلسطینی ذرائع ابلاغ نے آج بدھ کی شام کو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھنے اور غزہ میں ملبے سے 70 شہدا کی لاشیں برآمد ہونے کی خبر دی ہے۔
یمن کی تحریک انصاراللہ نے امریکی اتحاد میں شامل ہونے پر بعض عرب ملکوں کو خبردار کیا ہے۔
عبرانی ذرائع نے غزہ کے خلاف جنگ کے صیہونیوں پر پڑنے والے شدید اثرات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 60 فی صد اسرائیلی فوجی ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔
صیہونی حکومت کے بمبار طیاروں نے خان یونس اور رفح شہروں کے رہائشی مکانات پر شدید بمباری کی ہے جبکہ خان یونس میں زمینی جنگ کے دوران فلسطینی مجاہدین نے صیہونی فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔
صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب میں غاصب اسرائیلی وزارت جنگ کی عمارت کے سامنے مظاہرہ کیا ہے۔
غاصب اسرائیلی فوج نے غزہ کی جنگ میں اپنے مزید 2 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے امریکہ اور مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ یمن کے خلاف براہ راست کارروائی ایک علاقائی اور عالمی جنگ میں تبدیل ہو جائے گی۔
ایک اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو غزہ پٹی کے اطراف میں صیہونی آبادکاروں پر ٹینک سے حملہ کیا تھا۔
پاکستان کی نگراں حکومت کے وزیر اطلاعات و نشریات نے تاکید کی ہے کہ قانونی دستاویزات کے بغیر غیر ملکی اور خاص طور سے افغان پناہ گزیں، پاکستان میں رہنے کی اجازت نہیں رکھتے۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان شدید لڑائی کی خبریں ہیں۔