وحشیانہ صیہونی جارحیت کے دوران جنگ بندی کی بات نہیں ہو سکتی: حماس
لبنان میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں مذاکرات کے عمل کے بارے میں کہا ہے کہ ایسی حالت میں جب غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت جاری ہے اور جارحانہ حملوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے، جنگ بندی کی بات کرنا لاحاصل ہو گا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ پہلے صیہونی حملے بند ہونا ضروری ہیں جس کے بعد غزہ کی تعمیرنو اور فلسطینیوں کی امداد جیسے موضوعات پر گفتگو کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ مسائل حل ہونے کی صورت میں ہی جنگی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کوئی بات چیت ہو سکتی ہے۔ اسامہ حمدان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ غاصب صیہونی حکام مسلسل یہ اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہيں کہ غزہ کے جنوب میں رفح پر حملے کی پوری تیاری ہے جبکہ رفح اس وقت، ایک ایسا شہر بنا ہوا ہے جہاں پندرہ لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
اس درمیان غاصب صیہونی حکام، خان یونس میں کامیابی حاصل ہونے کا دعوی ایک ایسے وقت کر رہے ہیں جب صیہونی تجزیہ نگاروں نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی سیاستداں غزہ میں اختیار کردہ اپنی حکمت عملی کی وجہ سے اس وقت ایک دوراہے پر کھڑے ہیں کیونکہ غزہ میں حماس کو نابود کرنا ناممکن ہے۔