Aug ۱۲, ۲۰۲۵ ۲۲:۲۴ Asia/Tehran
  • نیتن یاہو کی کابینہ: اسرائیلی فوجیوں کی سیریل کلر

 اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان نہ صرف غزہ میں طویل جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے نفسیاتی دباؤ کا عکاس ہے بلکہ نفسیاتی اور سماجی بحران سے نمٹنے میں بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کی غیر موثر پالیسیوں کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: حالیہ مہینوں میں، سرکاری اور غیر سرکاری اعدادوشمار اسرائیلی فوج کے فعال، ریزو اور یہاں تک کہ ریٹائرڈ فوجیوں میں خودکشی کے واقعات میں نمایاں اضافہ کی نشاندہی کررہے ہیں۔

اسرائیلی وزارت دفاع نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج میں نفسیاتی طور پر پریشان فوجیوں کی تعداد 80 ہزار تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 26,000 شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہیں۔

یدیعوت احارونوت اخبار نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے واضح حکمت عملی کے بغیر "حماس کی مکمل تباہی" کے نعرے کے ساتھ جنگ کو جاری رکھا ہوا ہے جو فوجیوں میں شدید نفسیاتی دباؤ  کا باعث ہے۔ رپورٹ کے مطابق، جولائی 2025 کے آخر تک، غزہ میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 1500 سے زیادہ فوجیوں کا نفسیاتی علاج کیا گیا ہے۔

ٹیگس