گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران غاصب اسرائیلی حکومت کی جارحیت میں 300 مظلوم فلسطینی بچے شہید ہوگئے ہیں۔
غاصب اسرائیلی حکومت کے شماریات کے دفتر کے مطابق "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے بعد اس غاصب ریاست میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے۔
وینیزویلا نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کو تیل کی ترسیل کا بائیکاٹ کرنے کی حمایت کی ہے۔
غاصب صیہونی فوج نے رات کے وقت غزہ میں واقع انڈونیشین ہسپتال کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا۔
غزہ کے شمال میں واقع "الفاخورہ" اسکول پر غاصب اسرائیلی حکومت کے جنگی طیاروں کی بمباری میں 200 سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں۔
صیہونی ذرائع نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے 4 فوجی غزہ کے شمال میں فلسطینی مجاہدین کے ساتھ لڑآئی میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
غزہ کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد زفوت نے آج بتایا کہ اس وقت غزہ میں کوئی بھی ہسپتال کام نہیں کر رہا ہے، سب بند کردیئے گئے ہیں۔
عالمی خوراک پروگرام، ڈبلیو ایف پی، نے غزہ کے لئے دوبارہ امداد رسانی کا عمل رک جانے کی خبر دی ہے اور اس علاقے میں بھوک مری کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہارکیا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے جنوب میں واقع شہر خان یونس کے ایک رہائشی علاقے پر وحشیانہ بمباری کی جس میں 28 فلسطینی نہایت مظلومیت کے ساتھ شہید ہو گئے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے فوجی بازو نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ چار دن میں اسرائیل کی 62 فوجی گاڑیوں کو تباہ کیا گیا ہے۔