اسرائیل کے خلاف مقدمہ دائر کئے جانے کی حمایت میں جنوبی افریقہ کے عوام سڑکوں پر نکل آئے
جنوبی افریقہ کے عوام نے اپنے ملک کی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی عدالت انصاف میں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کئے جانے کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔
سحرنیوز/ دنیا: جنوبی افریقہ کے عوام کی کثیر تعداد نے اپنے ملک کی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی عدالت انصاف میں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کئے جانے اور اس غاصب حکومت پر فلسطینیوں کے خلاف غیرانسانی جرائم اور ان کی نسل کشی کرنے کا الزام عائد کئے جانے کی حمایت میں مظاہرے کئے۔ یہ مظاہرے کیپ ٹاؤن اور جوہانسبرگ میں کئے گئے۔
جنوبی افریقہ کے حفظان صحت کے شعبے میں سرگرم عمل کارکنوں نے اسرائیل مخالف مظاہروں کے موقع پر غزہ کے مظلوم عوام کے لئے ایمبولینس کی خریداری کے لئے نقد امداد جمع کرنے کا اقدام بھی کیا۔
جنوبی افریقہ کی حکومت نے غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام، اور ان کی نسل کشی کرنے اور عام شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پر مقبوضہ فلسطین کی غاصب و نسل پرست صیہونی حکومت کو بین الاقوامی عدالت انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کر دیا۔
دوسری جانب ویانا کے بین الاقوامی اداروں میں جنوبی افریقہ کے نمائندے راپولان سیڈنی مولکان نے کہا ہے کہ غزہ کے عام شہریوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات نسل کشی کے مکمل مصداق ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال سات اکتوبر کو فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے صیہونی جرائم پر طوفان الاقصی کارروائی شروع کئے جانے کے ردعمل میں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے اعلان جنگ اور جنگی جرائم کا ارتکاب شروع کئے جانے کے بعد جنوبی افریقہ نے کئی عالمی اداروں منجملہ ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف میں تاکید کے ساتھ اعلان کیا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کا رویہ نسل پرستانہ اور ان کی نسل کشی کرنے جیسا ہے۔
انھوں نے کہا جنگ کے آغاز سے ہی ہم، مختلف رہائشی علاقوں پرصیہونی جارحیت کا مشاہدہ کرتے رہے ہیں اور صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ میں بنیادی تنصیبات۔ اسپتال و طبی مراکز، اسکولوں، نیز پناہ گزیں کیمپوں کو نشانہ بنانے جیسے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا ہے جبکہ یہ اقدامات دفاعی نہیں بلکہ فلسطینیوں کی نسل کشی سمجھے جاتے ہیں۔
مولکان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جب جنوبی افریقہ کے وزیر قانون نے بھی کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت، غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بارے میں جنوبی افریقہ کے دائرکردہ مقدمے کے جواب میں کچھ بھی کرنے میں ناتواں رہی ہے۔ جنوبی افریقہ کے وزیر قانون کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ ہیگ کی بین الاقوامی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف دائر مقدمے کی دوسری سماعت میں صیہونی حکومت کا نمائندہ حاضر ہوا اور اس نے جنوبی افریقہ کی دائر کردہ شکایت کے مقابلے میں اپنے دلائل پیش کئے۔
جنوبی افریقہ نے کئی ہفتے قبل جنگ غزہ میں صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کے خلاف شکایت دائر کی ہے۔ جبکہ مقدمے کی پہلی سماعت گذشتہ جمعرات اور دوسری سماعت جمعے کو ہوئی ۔
بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے نمائندے نے تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف نسل پرستانہ پالیسیوں پر عمل کر رہی ہے۔ جنوبی افریقہ کے وزیر قانون نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے نمائندے کی جانب سے صفائی پیش کئے جانے کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں ذلت و رسوائی کے ساتھ بری طرح سے شکست کا سامنا ہے۔