Apr ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۶:۴۳ Asia/Tehran
  • امریکا اسرائیل کی سفاکیت کا چہرہ بے نقاب، گریٹر اسرائیل کے منصوبے کی تیاریاں عروج پر

پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماوں اور دانشوروں نے کہا ہے کہ غزہ اور فلسطین پر قیامت بیت رہی ہے اور امریکا اسرائیل کی سفاکیت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے جب کہ اہل اسلام کی قیادت مردہ پن کا شکار ہے ۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں۔

انہوں نے کہا کہ آج گریٹر اسرائیل کے منصوبے پرعمل کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ آج صدیوں سے آباد فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے نام پر عالمی فحاشی پھیلانے والوں کو فلسطین میں خواتین کے حقوق نظر نہیں آرہے ہیں؟۔ اقوام متحدہ مسلمان کے خون کو بہانے والوں کو جواز فراہم کرتی ہے۔ اقوام متحدہ کے نزدیک گوری چمڑی والوں کے سوا کسی کے انسانی حقوق نہیں۔

مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ حماس کے مجاہدین ہوں یا قائدین، اپنے مؤقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ہم نے تمام اسلامی حکومتوں سے کھل کر فتویٰ کے ذریعے کہا ہے کہ آپ پر جہاد فرض ہوچکا ہے۔ زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے۔ مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اسرائیل سے نہ کوئی تعلق ہے نہ ہوگا ۔ پاکستان بننے سے پہلے قائد اعظم نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دیا تھا ۔ پاکستان کی ریاست آج بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے مؤقف پر قائم ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل چاہے جتنے مسلمانوں کو قتل کردے، ہم اس کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے  جب کہ اقوام متحدہ اسرائیل اور امریکا کے ہاتھ کھلونا بن چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جہاد کے لیے آپ کے پاس  بہت سارے راستے ہیں ۔ جہاد کرنا آپ سب کا فریضہ ہے ۔ آج کا اجتماع حکمرانوں کو پیغام دے رہا ہے کہ اپنی ذمہ داری ادا کریں ۔ کب تک ہم ایسی زندگی گزاریں گے؟۔ اسرائیل اور اس  کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ صہیونی جارحیت کیلئے فلسطینیوں کا ساتھ دینا مسلمانوں پر فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کریں اور دنیا کو یہ پیغام دیں کہ پاکستان کا مسلمان ہویا عالم اسلام کا کوئی فرد، آج وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسرائیل ایک ریاستی دہشت گرد ہے۔

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ، ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں ، جن میں بچے اور  خواتین بھی شامل ہیں ۔ ظلم کی ایک داستان ہے جس کو بیان نہیں کیا جا سکتا۔

حماس  کے رہنما ڈاکٹر زہیر ناجی نے کہا کہ فلسطین دراصل سرزمین بیت المقدس ہے ۔ فلسطین دراصل سرزمین انبیا ہے۔ مظلوم غزہ کے عوام امت مسلمہ کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔

فلسطین اور امت مسلمہ کی ذمہ داری کے عنوان سے کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علما کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ٹیگس