منٰی کا سانحہ قضا و قدر نہیں تھا، ہیومن رائٹس کمیشن کے سیکریٹریٹ
Oct ۰۳, ۲۰۱۵ ۱۰:۴۲ Asia/Tehran
ہیومن رائٹس کمیشن نے سانحہ منٰی کو عصر حاضر میں انسانیت کے خلاف رونما ہونے والا سب سے بڑا جرم قرار دیا ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن کے سیکریٹریٹ نے جمعے کے دن ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ نہایت ٹھوس اور واضح دلیلوں سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ منٰی کا سانحہ قضا و قدر نہیں تھا بلکہ ایک ہولناک جرم تھا جس کی وجہ سے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس المناک واقعے کی حقیقیت کا اس وقت گہرائی سے علم ہوتا ہے کہ جب بیت اللہ الحرام اور ماہ حرام میں دنیا کے مختلف کونوں سے آئے ہوئے حجاج کو نشانہ بنایا گیا کہ جو سر زمین وحی پر فریضہ الہی ادا کر نے کے لئے آئے ہوئے تھے۔
ہیومن رائٹس کمیشن کے سیکریٹریٹ نے اپنے اس بیان میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ ہوجانے والے افراد کے بارے میں بات بہت عجیب ہے، کیونکہ یہاں کوئی زلزلہ نہیں آیا کہ جس کی وجہ سے لوگ ملبے تلے دب کر غائب ہوجائیں۔ ہیومن رائٹس کمیشن کے بیان میں مزید کہا گيا ہے یہ سوال پوچھنا ضروری ہے کہ سیکڑوں کی تعداد میں یہ افراد کہاں غائب ہو گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ منٰی کے المناک سانحے میں ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے جن میں چارسو چونسٹھ ایرانی بھی شامل ہیں۔