برطانیہ اور ہالینڈ نے مصر کے شہر شرم الشیخ کے لئے پروازیں منسوخ کردیں
برطانیہ اور ہالینڈ نے مصر کے شہر شرم الشیخ کے لئے اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں جس پر مصر نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
برطانوی حکومت نےمصر کے شہر شرم الشیخ کے لئے اپنی سبھی پروازوں کو منسوخ کردیا ہے جس کو مصری حکومت نے جلدبازی میں اٹھایا گیا قدم قراردیا ہے - مصری وزیرخارجہ سامح شکری نے کہا ہے کہ روسی طیارے کے حادثے کی تحقیقات مکمل اورحادثے کی وجوہات واضح ہونے سے پہلے ہی برطانیہ کی طرف سے اس قسم کا فیصلہ کسی حدتک جلد بازی میں اٹھایا گیا ایک قدم معلوم ہوتا ہے -
مصری وزیر خارجہ نے شرم الشیخ سے روس کے شہر سین پٹرزبرگ جانے والے روسی طیارے کے حادثے کا ذکرکرتے ہوئے جو مصرکے علاقے صحرائے سینا میں تباہ ہوگیا تھا کہا کہ اس سلسلے میں قبل از وقت رائے کا اظہارصحیح نہیں ہے - انہوں نے کہا کہ سب کو اس سلسلے میں انجام پانےوالی تحقیقات کا انتظارکرنا چاہئے کیونکہ اس حادثے سے مصری سیاحت کی صنعت پر بہت زیادہ اثر مرتب ہوسکتاہے -
مصری وزیرخارجہ نے کہا کہ انہوں نے بدھ کو اس سلسلے میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون سے تفصیل سے بات چیت کی تھی اس کے باوجود برطانوی حکومت نے جلدبازی میں یہ فیصلہ کرڈالا - برطانیہ کے بعد ہالینڈ نے بھی اپنی وزارت خارجہ کی سفارش پر مصر کے شہر شرم الشیخ کے لئے اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں -
ہالینڈ کی وزارت خارجہ کے کہنے پرہالینڈ کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وقتی طور پرہالینڈ اورمصر کے شہر شرم الشیخ کے درمیان پروازیں منسوخ کردی جائیں جبکہ ہالینڈ کی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ ہالینڈ کی جتنی بھی پروازیں صحرائے سیناکی فضا سے گذرتی ہیں وہ منسوخ کردی جائیں گی - ہالینڈ کی حکومت نے اپنے عوام سے بھی کہا ہے کہ مزید اطلاعات کی فراہمی تک وہ شرم الشیخ کا سفر نہ کریں -
دوسری جانب مصری صدر عبد الفتاح السیسی نے داعش کے اس بیان کو ایک تشہیراتی ہتھکنڈہ قراردیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ صحرائے سینا میں اس نے روس کا طیارہ مارگرایا ہے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہاکہ شمالی سینا کی صورتحال خاص طور پرالعریش کا علاقہ جہاں روسی طیارہ تباہ ہوا ہے پوری طرح مصری فوج کے کنٹرول میں ہے اس لئے داعش کا یہ دعوی محض تشہیراتی حربہ ہے اور اس کا مقصد مصر کی پوزیشن کو خراب کرنا ہے -
مصری صدر نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب امریکا کی نیشنل انٹلیجنس ایجنسی کے سربراہ نے کہا تھا کہ ایسا کوئی امکان نہیں ہے کہ روسی طیارہ داعش کے حملے میں تباہ ہوا ہو - قبل ازیں روس کی میٹروجیٹ ہوائی کمپنی کے ایک عہدیدار نےکہا تھاکہ طیارہ پوری طرح سالم تھا اور اس میں کوئی فنی خرابی نہیں تھی اس لئے امکان اس بات کا ہے کہ اس کوباہر سے کوئی نقصان پہنچا ہو -
البتہ اس بیان کے فورا بعد روس کے محمکہ شہری ہوابازی کے سربراہ الکزنڈر نیراجکوف نے میٹروجیٹ کے عہدیدار کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ا بھی اس حادثے کےبارے میں کوئی بھی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہوگا اور میٹروجیٹ کمپنی کے عہدیدار کا بیان کسی بھی حقیقت پر مبنی نہیں ہے-ان تمام باتوں کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے کےملبے اور مسافروں کی لاشوں کا وسیع علاقے میں بکھرا ہوا ہونا اس بات کو ظاہرکرتاہے کہ طیارہ فضا میں ہی تباہ ہوگیا تھا -