بشار اسد داعش کے خلاف جنگ کر رہے ہیں، روسی صدر
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ جب تک شام کے صدر بشار اسد کے فوجی آپریشن جاری رکھیں گے اس وقت تک ماسکو بھی فضائی حملے جاری رکھے گا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ملک بشار اسد کے مخالف ان گروہوں کی بھی فضائی مدد کر رہا ہے جو بشار اسد کے فوجیوں کے ساتھ مل کر دہشت گرد گروہ داعش کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
روسی صدر نے مزید کہ کہا کہ ان کے ملک کو دہشت گردوں کے مقابلے کے لئے شام میں اڈوں کی ضرورت نہیں ہے۔
ولادیمیر پوتن نے مزید کہا کہ ماسکو کے پاس ایسے ہتھیار موجود ہیں جن کے ذریعے وہ روس کی سرحدوں سے ہزاروں کلومیٹر دور واقع اہداف کو بھی نابود کر سکتے ہیں۔
روسی صدر نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ کوئی بھی بیرونی طاقت شام کے اقتدار اعلی کے بارے میں فیصلہ نہیں کرسکتی ہے، کہا کہ سیاسی طریقے کے علاوہ اس عرب ملک کے بحران کو کسی بھی دوسرے طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ولادیمیر پوتن نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، کہ ماسکو شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی جانب سے قرارداد تیار کئے جانے پر مبنی واشنگٹن کی تجویز کی حمایت کرتا ہے ، کہا کہ یہ تجویز مجموعی طور پر قابل قبول ہے۔
روسی صدر نے ماسکو اور انقرہ کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی اور حالیہ واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روس کو ترکی کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی کوئی امید نہیں ہے۔
واضح رہے کہ انقرہ کی فوج نے گزشتہ مہینے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے بہانے روس کا ایک لڑاکا طیارہ شام کی سرحد کی قریب مار گرایا تھا جبکہ ماسکو کا کہنا ہے کہ اس نے کسی بھی ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔