Dec ۲۲, ۲۰۱۵ ۰۷:۲۳ Asia/Tehran
  • سلامتی کونسل نے پاس ہونے والی قرارداد میں طالبان، القاعدہ اور دیگر انتہا پسند گروہوں کے تشدد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
    سلامتی کونسل نے پاس ہونے والی قرارداد میں طالبان، القاعدہ اور دیگر انتہا پسند گروہوں کے تشدد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے طالبان کے خلاف پابندیوں کی مدت میں مزید ڈیڑھ سال کی توسیع کر دی ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ان پابندیوں کی بنیاد پر طالبان کے رہنماؤں کے سفر اور اس گروہ کے مالی ذرائع پر بین الاقوامی محدودیت اور پابندی عائد کی جائے گی۔ سلامتی کونسل نے پیر کے روز پاس ہونے والی قرارداد میں افغانستان میں طالبان، القاعدہ اور دیگر انتہا پسند گروہوں کے تشدد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

طالبان کے خلاف پابندیوں کی مدت میں ایک ایسے وقت میں توسیع کی گئی ہے کہ جب اس گروہ نے اس سے قبل یہ شرط عائد کی تھی کہ وہ اس صورت میں امن مذاکرات میں شامل ہو گا کہ جب اس کے رہنماؤں کا نام امریکہ اور اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے خارج کیا جائے گا۔ اس قرارداد کی منظوری سے امن مذاکرات میں طالبان کی شرکت کا امکان کم ہو جائے گا۔

ٹیگس