ترکی، استنبول میں دھماکا درجنوں افراد ہلاک و زخمی
ترکی کے شہر استنبول کے مرکزی سیاحتی علاقے سلطان احمد اسکوائر پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں دو درجن سے زائد افراد ہلاک و زخمی ہو گئے۔
ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق استنبول کے گورنر آفس نے دھماکے میں دس افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ دھماکے میں سولہ افراد زخمی بھی ہوئے جن میں بعض غیر ملکی سیاح اور سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ دھماکے کا مقصد پولیس کی ایک گاڑی کو نشانہ بنانا تھا۔
ترکی کے سرکاری ٹیلی ویژن ٹی آر ٹی کے مطابق دھماکا خود کش تھا تاہم حکام کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ ترکی کی دوغان نیوز ایجنسی نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکا انتہائی شدید تھا جس کی آواز قریب کے علاقوں میں بھی سنی گئی۔ دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو مکمل سیل کر دیا۔ تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ترکی کو اِن دنوں کرد علیحدگی پسندوں اور داعش کے حملوں کا سامنا ہے۔ گذشتہ سال بھی ترکی میں دو بڑے دھماکے ہوئے تھے۔ جولائی دو ہزار پندرہ میں شامی سرحد کے قریب دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے کئے گئے خودکش دھماکے کے نتیجے میں تیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اکتوبر میں بھی انقرہ میں ایک ریلوے اسٹیشن پر نکالی گئی ایک امن ریلی میں ہونے والے دو خودکش دھماکوں کے نتیجے میں سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔