برکینا فاسو میں ایک اور ہوٹل پر دہشت گردوں کا حملہ
برکینا فاسو میں ایک اور ہوٹل پر دہشت گردوں کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
برکینا فاسو کے وزیر داخلہ سیمون کمپاؤرا نے کہا ہے کہ دارالحکومت آواگادوگو کے اسپلنڈڈ ہوٹل کا واقعہ ختم ہو گیا ہے تاہم ایک اور ہوٹل ایبے میں سیکورٹی فورس اور دہشت گردوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
ایک سیکورٹی ذریعے نے بتایا ہے کہ مذکورہ واقعات میں اب تک اٹھارہ ملکوں کے تئیس شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
حملے میں تین یرغمالی بھی مارے گئے ہیں۔
ہلاک ہونے والے یرغمالیوں میں ایک عرب اور دو افریقی نژاد شہری ہیں۔
سیکورٹی فورس نے ایک سو چھبیس یرغمالیوں کو چھڑا لیا ہے۔
مسلح حملہ آوروں نے جمعے کی شب برکینا فاسو کے دارالحکومت آواگادوگو کے تجارتی علاقے میں واقع ایک ہوٹل پر اچانک حملہ کر کے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔
حال ہی میں القاعدہ میں شامل ہونے والے المرابطون گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
حملہ آوروں کی تعداد چار یا پانچ بتائی جاتی ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
برکینا فاسو کے صدر راک مارک کرسٹین کابورہ نے کہا ہے کہ چوتھے حملہ آور کو ہوٹل ایبے میں ہلاک کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں میں دو خواتین بھی شامل تھیں۔