ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے روس کی شرط
روس نے ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے شرط عائد کر دی۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے اس بیان کے جواب میں، کہ روس نے اپنے دو پائلٹوں کی غلطی کی وجہ سے ترکی جیسے دوست کو کھو دیا ہے، کہا کہ روس اور ترکی کے تعلقات اسی وقت معمول پر آسکتے ہیں جب انقرہ اس بات کا اعتراف کرے کہ روسی جنگی طیارے کی سرنگونی کا واقعہ ایک المیہ تھا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ روس کے دونوں ہواباز دہشت گردوں کے مقابلے میں شام اور پوری دنیا کے دفاع کے لئے اپنی ذمہ داریوں کو انجام دینے کی وجہ سے مارے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی نے گذشتہ برس چوبیس نومبر کو روس کا ایک سوخوئی جنگی طیارہ، جو داعش کے خلاف کارروائیاں انجام دے رہا تھا، شام کی سرحد میں مار گرایا تھا۔ اس واقعے کے بعد سے روس اور ترکی کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں۔
ترکی، جو شامی حکومت کا دشمن تصورکیا جاتاہے، شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر روسی فضائیہ کے حملوں کا مخالف ہے۔