دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیاروں سے گریز کیاجائے، روسی وزیر خارجہ
روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بغیر انجام پانا چاہیے۔
ماسکو میں تیونس کے وزیر خارجہ خمیس الجھیناوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی جائے۔
شام میں جنگ بندی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خلاف ورزیوں کے بعض معاملات کے باوجود شام میں جنگ بندی پائیدار ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ شام میں وفاقی طرز حکومت کی تجویز پیش کرنا درست نہیں ہے کیونکہ یہ فیصلہ شامی عوام کو کرنا ہے کہ ان کے ملک کا سیاسی نظام کیسا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جنیوا میں جاری مذاکرات میں شریک بعض گروہوں کے انتہا پسندانہ بیانات سے جنگ بندی کے حصول میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔
انہوں نے ایک بار پھر یہ بات زور دیکر کہی کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ دہرے معیاروں سے پاک پالیسی کے تحت لڑی جانا چاہیے اور دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کیا جائے۔
اس موقع پر تیونس کے وزیر خارجہ خمیس الجھیناوی نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس لعنت کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں میں اضافہ ضروری ہے۔