اقوام متحدہ پر روس کی تنقید
روس نے داعش کے کیمیاوی ہتھیاروں کے حملوں کے مقابلے میں اقوام متحدہ کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عالمی ادارے نے داعش کے ذریعے کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال پر ایک بار بھی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ کے امور میں روس کے نائب وزیر خارجہ میخائیل اولیانوف نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے دو ہزار سولہ کے پہلے تین مہینے میں شام اور عراق میں مسٹرڈ گیس سے تیار شدہ کیمیاوی ہتھیاروں سے کم از کم تین بار حملہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماسکو کا یہ مطالبہ رہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل داعش کے کیمیاوی ہتھیاروں کے حملوں کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرے لیکن بعض مغربی ممالک ماسکو کی ان باتوں کی مخالفت کرتے ہیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ داعش کے عناصر اس قسم کے کیمیاوی ہتھیاروں کا دوبارہ استعمال کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ داعش کو بری طرح شکست ہو رہی ہے اس لئے وہ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے بزدلانہ کارروائیوں کے تحت مختلف جرائم کا ارتکاب کر سکتا ہے، جن میں سے ایک کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال بھی ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ داعش اپنی حتمی شکست سے بچنے اور جنگی محاذوں پر طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لئے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ داعش کے کیمیاوی ہتھیاروں کے حملوں کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے سلامتی کونسل کے توسط سے دوسرے طریقوں کو اپنایا جانا چاہئے لیکن مغربی ممالک اس سلسلے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ داعش نے تازہ ترین کیمیاوی حملہ شام کے شہر دیر الزور کے ایک فوجی ہوائی اڈے پر کیا جس میں اس نے مسٹرڈ گیس کا استعمال کیا۔ اس حملے میں شام کے بہت سے فوجی بری طرح متاثر ہوئے اور سانس گھٹنے کی تکلیف سے دوچار ہو گئے۔البتہ ابھی تک یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ اس حملے میں کتنے افراد مارے گئے ہیں۔
دیرالزور شام کا ایک اہم اور اسٹریٹیجک شہر ہے اور داعش گروہ اس کے اطراف کے دیہاتوں کو اپنے اڈوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور انہی ٹھکانوں سے دیر الزور کے فوجی ہوائی اڈے کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔
تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے بارہا دیر الزور کے فوجی ہوائی اڈے پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن شامی فوج نے ہمیشہ ان حملوں کو پسپا کیا۔ دوسری جانب عراق میں بھی صوبہ نینوا کو آزاد کرانے کے لئے تشکیل دی گئی آپریشنل کمان کے اعلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عراقی فوج نے موصل کے جنوبی علاقے النصرہ میں داعش کے کلورین زہریلی گیس کے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔
اس درمیان مراکش کے انسداد دہشت گردی کے ادارے کے سربراہ عبدالحق الخیام نے انکشاف کیا ہے کہ داعش نے مراکش کے چار شہروں میں مسٹرڈ گیس کے حملوں اور کسی ایک تفریحی مقام یا سرکاری عمارت پر خود کش حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔
مراکش کے مذکورہ عہدیدار کا کہنا ہے کہ داعش کے عناصر برطانیہ اور دیگر یورپی ملکوں میں بھی مسٹرڈ گیس کا حملہ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔