بحران شام کے سیاسی حل پر زور
روس اور سوئزرلینڈ نے بحران شام کے سیاسی حل پر زور دیا ہے ۔
ماسکو سے ایتار تاس کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اور سوئزرلینڈ کے وزیر خارجہ ڈیڈیئر برک ہالٹر (Didier Burkhalter) نے مشترکہ پریس کانفرنس میں شام کے بحران کو سیاسی طریقے سے حل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نےاس پریس کانفرنس میں شام کے امن مذاکرات کی میزبانی پر سوئزرلینڈ کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ شام کے امن مذاکرات کا اگلا دور بھی جنیوا میں ہورہا ہے جس میں شام کی حکومت اور مخالفین کے وفود اختلافات کے حل کے بارے میں گفتگو کریں گے۔ سرگئی لاؤروف نے اس پریس کانفرنس میں، شام میں دہشت گردوں کے خلاف حملے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دمشق حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھنے پر زور دیا ۔
سوئزرلینڈ کے وزیر خارجہ ڈیدیئر برک ہالٹر نے بھی ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ اس مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شام کے بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوششوں کو نتیجہ خیز بنانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر روس کی مشارکت سے ، بحران شام کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے لئے جو کوششیں ہورہی ہیں، انہیں وہ سود مند سمجھتے ہیں۔
سوئزرلینڈ کے وزیر خارجہ نے اسی کے ساتھ جنوبی اور مشرقی یوکرین میں داخلی جنگ سے متاثرہ علاقوں تک انسان دوستانہ امداد پہنچانے میں روس سے تعاون کی اپیل کی ۔
انھوں نے قرہ باغ میں آذربائیجان اور آرمینیا کی لڑائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی ہوگئی ہے لیکن صورتحال بدستور پیچیدہ ہے اور قرہ باغ کے تعلق سے دونوں ملکوں کا تنازعہ زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ سوئزرلینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس تنازعے کے حل کے لئے بھی مذاکراتی عمل شروع کرانے کی کوششوں کی ضرورت ہے ۔