شنگھائی تعاون تنطیم میں نئے ارکان کی شمولیت کا جائزہ
روس کے صدر ولادیمیرپوتن نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران اوردیگرملکوں کو باضابطہ رکنیت دینے کا جائزہ لیا جارہاہے-
روسی صدر نے جمعرات کو شینہوا نیوزایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان تاشقند اجلاس میں نئے ممبران کو تنظیم میں شامل کئے جانے کے مسئلے پربات چیت کریں گے- انہوں نے کہا کہ ایران کو جلد ہی اس تنظیم کا رکن بنالیا جائےگا-
روسی صدر نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں نئے ارکان کی شمولیت سے یہ تنظیم بین الاقوامی سطح پر ایک طاقتورتنظیم میں تبدیل ہوجائے گی- اس سے پہلے قزاقستان کے صدر نور سلطان نظربایف نے بھی گذشتہ جمعے کو روس میں اس بات کا اعلان کیا تھاکہ تاشقند اجلاس میں ہندوستان اور پاکستان کو تنظیم کا باقاعدہ رکن بنالیا جائےگا اوراس کے بعد کے مرحلے میں ایران کو بھی شنگھائی تعاون کی تنظیم میں شامل کرلیا جائےگا-
شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس جمعرات کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں شروع ہوا ہے- اجلاس میں ایران کی نمائندگی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کررہے ہیں-
اجلاس میں پاکستان کے صدرممنون حسین اور ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی بھی موجود ہیں -
روس، چین، قزاقستان، قرقیزستان، تاجیکستان اورازبکستان اس تنظیم کے قدیمی ارکان ہیں - اجلاس میں افغانستان کے صدر اشرف غنی بھی مبصر ملک کے سربراہ کی حیثیت سے شریک ہیں-