ریفرنڈم کے نتیجے سے دنیا میں برطانیہ کی پوزیشن متاثر ہو گی، ہیمنڈ
برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بارے میں عوامی ریفرنڈم کے نتیجے سے سخت دھچکا لگا ہے اور اس سے دنیا میں برطانیہ کا مقام کمزور ہو گا۔
ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ فلیپ ہیمنڈ نے جمعے کی رات ایک بیان میں کہا کہ نئی صورت حال کے ساتھ چلنا ہو گا اور مختصر مدّت میں منڈی میں استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرنا ہو گی اور بہترین شکل میں یورپی یونین سے گفتگو کرنا ہو گی تاکہ برطانوی عوام کے مفادات کا زیادہ سے زیادہ اچھے طریقے سے تحفظ کیا جا سکے۔
انھوں نے اس سوال کے جواب میں کہ برطانوی وزیراعظم ڈیویڈ کیمرون، کیوں شروع سے ہی اس ریفرنڈم کے حق میں رہے جبکہ اس ریفرنڈم سے بچا جا سکتا تھا، کہا کہ ان کے ملک میں جمہوریت ہے اورعوام کی خواہش کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا تھا۔
برطانوی وزیر خارجہ نے اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ریفرنڈم کے نتیجے سے عالمی سطح پر برطانیہ کی پوزیشن متاثر ہو گی، کہا کہ امریکہ کے ساتھ ان کے ملک کے تعلقات ماضی کی مانند جاری رہیں گے مگر امریکہ کے مستقبل کے صدور، برطانیہ کو اب پہلے کی طرح ترجیح نہیں دیں گے اور یورپی یونین کے ساتھ امریکہ کے تعلقات میں برطانیہ کا اثر و رسوخ کم ہو جائے گا۔
انھوں نے اس بات کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہ یورپی یونین میں برطانیہ کی رکنیت لندن کے لئے طاقت کا ایک ہتھیار شمار ہوتی تھی، دعوی کیا کہ اس رو سے کہ دنیا میں برطانیہ کے اثر و رسوخ کا مقصد استحکام پیدا کرنا تھا، یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے بارے میں عوام کے فیصلے سے ممکنہ طور پرعالمی استحکام بھی متاثر ہو گا۔