ترکی میں موت کی سزا کی بحالی کے مطالبے پر یورپ کا انتباہ
جرمن چانسلر انگلا مرکل نے ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد موت کی سزا کی بحالی کے ترک صدر رجب طیب اردوغان کے اعلان پر انتباہ دیا ہے
پیر کو ترکی کے صدر سے ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت میں مرکل نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جرمنی اور یورپی یونین کے تمام ملک، موت کی سزا کے مخالف ہیں اور ترکی کی حکومت کے اس طرح کے فیصلے سے ترکی کے یورپی یونین میں شامل ہونے کی کوششوں کو دھچکا پہنچے گا-
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے بھی ترکی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ باغیوں کے خلاف کارروائی کی آڑ میں وہ جمہوری اصولوں کو نظرانداز کرنے سے بچے- منگل کو بریسلز میں جینس اسٹولٹن برگ نے ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو کا رکن ہونے کی حیثیت سے اس ملک کو ان اقدار کا احترام کرنا چاہئے جو اس تنظیم کے نزدیک محترم ہیں-
قابل ذکر ہے کہ ترکی میں دوہزار چار میں پھانسی کی سزا پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن حکومت گرانے کی ناکام کوششوں کے بعد ترک صدر نے اسے بحال کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے-