Jul ۲۵, ۲۰۱۶ ۱۶:۳۴ Asia/Tehran
  • ترکی یورپی یونین کا رکن نہیں بن سکتا: یورپی کمیشن کے سربراہ

یورپی کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ ترکی مستقبل قریب میں یورپی یونین کا رکن نہیں بن سکتا۔

یورپی کمیشن کے سربراہ جان کلوڈ یانکر نے پیرکو اپنے ایک بیان میں کہا کہ ترکی ابھی اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ اس کو یورپی یونین کا رکن بنایا جائے- ان کا کہنا تھا کہا کہ اگرترکی نے موت کی سزا کی منسوخی کے قانون کوبحال کرنے کی کوشش کی تو یورپی یونین میں ترکی کی شمولیت کے لئے انجام دیئے جانے والے اقدامات فوری طورپرروک دیئے جائیں گے -

یورپی کمیشن کے سربراہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ترک صدر رجب طیب اردوغان کی حکومت نے ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد بغاوت میں ملوث ہونے کے شبہے میں مختلف اداروں منجملہ فوجی، تعلیمی، عدالتی اور سیکورٹی اداروں کے ساٹھ ہزار سے زائد ملازمین اور افسروں کو برطرف اور ہزاروں افراد کوگرفتار کرلیا ہے -

یورپی کمیشن کے سربراہ نے فرانسیسی ٹیلی ویژن سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ترکی اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ مستقبل قریب یا حتی آنے والے کئی برسوں بعد بھی یورپی یونین کارکن بن سکے- انہوں نے واضح کیا کہ جو ملک موت کی سزا کی منسوخی کے قانون کو ختم کردے اس کو یورپی یونین میں کسی بھی صورت میں جگہ نہیں مل سکتی -

واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان اعلان کرچکےہیں کہ باغیوں کو موت کی بھی سزادی جاسکتی ہے - ترکی میں موت کی سزا کا قانون دوہزارچار میں ختم کیاجاچکا ہے- ترک صدر نے کہا ہے کہ وہ اس قانون کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے حزب اختلاف کی جماعتوں سے بھی بات چیت کریں گے -

اس درمیان ترکی کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے بیالیس صحافیوں کو بھی باغیوں کا ساتھ دینے کے الزام میں گرفتارکرلیا ہے - ترکی میں فوجی بغاوت کی ناکامی کے بعد، کہ جس کی ذمہ داری ترک حکام نے امریکا میں مقیم حکومت مخالف لیڈرفتح اللہ گولن پرعائد کی ہے، تیرہ ہزارافراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ جن صحافیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ترکی کے نامور صحافی نازلی ایلیجاک بھی شامل ہیں -

یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ ترکی کی حکومت نے ناکام فوجی بغاوت سے قبل ہی ملک میں صحافیوں اور ذرائع ابلاغ پر دباؤ بڑھادیا تھا - جبکہ ترک حکام ترکی میں آزادی بیان کو محدود کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہیں -

ٹیگس