چچنیہ میں وہابیت مخالف کانفرنس
چچنیہ کے صدر رمضان قدیروف نے کہا ہے کہ چچنیہ میں منعقد ہونے والی "اہل سنت و الجماعت کانفرنس" کہ جو سعودی عرب کے غیظ و غضب کا باعث بنی ہے، وقت کے خوارج سے مقابلے کے لئے ہے-
العالم کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق رمضان قدیروف نے کہا کہ مسلمانوں کو وقت کے خوارج سے سخت رنج و تکلیف کا سامنا ہے - انہوں نے سی بی سی کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ مسلمانان عالم خوارج کے فتنوں کے سبب، ایک دوسرے کے دشمن ہوگئے ہیں لہذا ان خوارج کے فتنوں کے مقابلے میں نئی نسل کی حفاظت کی ضرورت ہے- قدیروف نے کہا کہ انتیس اگست کو چچنیہ میں اختتام پذیر ہونے والی اہل سنت والجماعت کانفرنس کا، روسی صدر سے کوئی ربط نہیں تھا اور ہم اسلام و مسلمین کے خدمتگزار ہیں-
واضح رہے کہ بعض وہابی قلمکاروں نے یہ دعوی کیا تھا کہ یہ کانفرنس روس کی زیر نگرانی انجام پائی ہے-
چچنیہ کے صدر قدیروف نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ داعش دہشت گرد گروہ نے ڈیڑھ ہزار سے زائد چچنی عوام کو قتل کیا ہے، کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اپنے وقت کے خوارج پر غالب آجائیں-
جمہوریہ چچنیہ کے دارالحکومت گروزنی میں منعقد ہونے والی اہل سنت والجماعت کانفرنس کے اختتامی بیان پر سعودیوں نے اپنی سخت ناراضگی اور غیظ و غضب کا اظہار کیا ہے کیوں کہ اس بیان میں سلفیوں، وہابیوں اور دیگر انتہاپسند اور تکفیری گروہوں کو اہل سنت میں شمار نہیں کیا گیا ہے-
اس طرح سے وہابی تکفیری سلفی جیسے ساختہ و پرداختہ فرقوں کی، اس کانفرنس میں شریک بزرگ علمائے اہل سنت کے نقطۂ نگاہ سے مسلمانوں کے درمیان کوئی جگہ نہیں ہے-