ہیلری کلنٹن کی جانب سے وکی لیکس کے بانی پر ڈرون حملے کی تجویز
ہیلری کلنٹن نے جب وہ امریکہ کی وزیر خارجہ تھیں، وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو ڈرون حملے میں مارنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
پریس ٹی وی کے مطابق ٹرو پنڈٹ نامی نیوز سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ وکی لیکس کی جانب سے ڈھائی لاکھ سے زائد سفارتی خطوط آن لائن لیک کیے جانے کے بعد جولین اسانج کا منہ بند کرانے کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن سمیت وزارت خارجہ کئی مہینوں تک سخت دباؤکا شکار رہی۔
اس دوران ایک میٹنگ کے دوران ہیلری کلنٹن نے وزارت خارجہ کے حکام سے سوال کیا تھا کہ کیا ہم اس شخص پر ڈرون حملہ نہیں کر سکتے۔ ٹرو پنڈٹ کی رپورٹ کے مطابق ہیلری کلنٹن کے اس سوال پر تمام لوگ ہنسنے لگے تاہم بعد میں انہیں احساس ہوا کہ امریکی وزیر خارجہ اس معاملے میں پوری طرح سنجیدہ ہیں۔
ہیلری کلنٹن نے جو اس اجلاس میں سخت غصے میں تھیں، جولین اسانج کو ڈرون حملے کیلئے ” سافٹ ٹارگٹ“ قرار دیا۔ ہیلری کلنٹن کی جانب سے ڈرون حملے کی تجویز آنے کے بعد امریکی وزارت خارجہ کے عہدیداروں نے جولین اسانج کو مارنے یا پکڑنے والے اہلکار کیلئے ایک کروڑ ڈالرکے انعام کا اعلان کیا۔
جولین اسانج جو کہ ان دنوں لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ گزین ہیں، ویب سائٹ کے دس سال مکمل ہونے پر سفارتخانے کی بالکونی سے عوام سے خطاب کرنے والے تھے جو کہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔ جولین اسانج اب منگل کے روز جرمنی میں وکی لیکس کی دس سالہ تقریبات سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔
جولین اسانج اور ان کی ویب سائٹ نے سن دو ہزار دس میں افغانستان اور عراق میں ہونے والی جنگوں کے بہت سے اہم راز افشا کردیے تھے جس کی وجہ سے وزارت خارجہ کی جانب سے اس اہم ترین نوعیت کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے متعدد جلاس بلائے گئے تھے۔